Book Name:Madinay Ki Khasoosiyat

کہی ہےکہ دل کی نظر رکھنے والے یہ جانتے ہیں کہ مکّے مدینے کےپہاڑوں اور وادِیوں میں کس قَدر نورانیّت ظاہِر ہو رہی ہے !بے شک اِس کا سبب یِہی ہے کہ اِن تمام جگہوں(Places) میں کوئی بھی ایسا ذرّہ نہیں جس پرنَظرِ مُبارَک نہ پڑی ہو اور وہ دیدارِ رسالت مآب سے فیضیاب نہ ہوا ہو۔(جذب القلوب ص۱۴۸)

آ کہ میں روح کی ہر تہ میں سَمولوں تجھ کو                          اے ہوا تُو نے تو سرکار کو دیکھا ہوگا

آئیے!حُصولِ بَرَکت کے لئے مدینۂ طیبہ کی چند مساجد اورمحترم و بابرکت مقامات کا مُخْتَصر ذِکر سُنتے ہیں۔

(1)مسجدِ قُبا شریف

       مدینہ طیبہ سےتقریباً 3 کلومیٹرجُنوب مغرِب کی طرف ’’قُبا‘‘نامی ایک قَدیمی گاؤں ہے، جہاں یہ مُتَبَرَّک مسجِد(یعنی مسجدِ قُبا) بنی ہوئی ہے، قرآنِ کریم اور اَحادیثِ صحیحہ میں اِس کےفضائل نہایت اِہتِمام سے بَیان  فرمائے گئےہیں۔مسجِدنَبَوِی شریف سے درمِیانی چال سےچل کرتقریباً 40مِنَٹ میں عاشقانِ رسول مسجِدقُبا پہنچ سکتےہیں۔حُضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہر ہفتے کوکبھی  پَیدل توکبھی سُواری پرمسجِد قُباتشریف لےجاتے تھے۔( بُخاری،۱/ ۴۰۲ ،حدیث: ۱۱۹۳)  آئیے!مسجد ِقُبا میں حاضِر ہوکر نماز  پڑھنے کے فضائل پر مُشْتَمِل دو فرامینِ  مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے،چنانچہ

مسجدِ قُبامیں  نماز پڑھنے کے فضائل

حُضور نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:مسجِدقُبامیں نَما ز پڑھنا”عُمرے“کے برابر ہے۔(ترمذی،۱/۳۴۸،حدیث:۳۲۴)ایک اور مقام پر فرمایا:جس شخص نے اپنے گھر میں وُضوکیاپھر مسجِدِقُبامیں جاکرنَمازپڑھی تواُسے”عمرے“کا ثواب ملے گا۔(ابنِ ماجہ،۲ /۱۷۵،حدیث:۱۴۱۲)

(2)مسجدِ غَمامہ