Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

نے مجھے تکلیف پہنچائی۔ )مسلم،کتاب فضائل الصحابۃ،باب فضائل فاطمۃ، حدیث:۶۳۰۷، ص۱۰۲۱ ( لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی اپنے والدین کو خوش رکھیں،ان کا ہر جائز حکم مانیں،ان کا ادب و احترام کریں اوران کے ساتھ خوب اچھے سلوک سے  پیش آئیں۔اسی طرح اپنےبیٹوں کے ساتھ ساتھ بیٹیوں سے بھی محبت بھرا سلوک کریں،ان کی جائز خواہشات کو پورا کریں اور ان کی دلجوئی کرتی  رہیں۔

میری آنے والی نسلیں ترے عشق ہی میں مچلیں     انہیں نیک تو بنانا مدنی مدینے والے!

(وسائل بخشش،ص۴۲۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

خاتونِ جنت اور غریبوں کی غمخواری                            

      میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! سیدہ خاتونِ جنترَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاکی شان و عظمت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا ہمیشہ سادگی اختیار فرماتی،غریبوں کے ساتھ غمخواری اور ملنساری سے پیش آتیں،آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکم  کھانا کھاتیں،جو ملتااسےدوسروں پر نچھاورکردیتیں اورخود فقروفاقہ کی زندگی بسر کرتیں،جس مکان میں رہتیں وہاں  زیب و زینت(Decoration)  کا نام ونشان تک نہ تھاقیمتی اور خوبصورت بستر تودُور کی بات ہےوہاں تو بعض اوقات   عام بستربھی بمشکل میسر آتا،لیکن اس کے باوجود آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نےاپنے دروازے پرآنے والے سائل کو خالی نہ لوٹایااورایثاروسخاوت کی ایسی مثالیں چھوڑیں کہ جنہیں  سن کر عقلیں دنگ رہ جاتی ہیں، چنانچہ  

اِیثار وسخاوتِ فاطِمہ

       حضرتِ سیِّدُناعبدُاللہ  اِبنِ عباس فرماتے ہیں: بنی سُلیم میں سے ایک شخص نے بارگاہِ رسالت مآب