Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

اور ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےصادق و امین ہونےکی گواہی  دے دی تھی،بِلا شُبہ یہ آپ کی کرامتوں میں سے ایک کرامت تھی۔آئیے!اب آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کا مختصر تعارف سنتی ہیں، چنانچہ

سیدَہ فاطِمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا مختصر تعارُف

 آپ رَضِیَ اللّٰہُتَعَالٰی عَنْہا کا نام ’’فاطِمہ‘‘ لقَب ’’زَہرا‘‘ اور ’’بَتُول‘‘ہے۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا بچپن  شریف اور زندگی کا ہر لمحہ نہایت ہی پاکیزہ  تھا،کیونکہ آپ نے حضور نبی کریم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور اُمُّ المومنین  حضرت  خدیجۃ الکبری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کی آغوشِ  رحمت میں تربیت پائی،آپ دن رات  اپنے والدین  کی پاکیزہ زبان سے پاکیزہ اقوال سُنتیں،آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  نہایت  عبادت گزار،متقی اور پاکباز خاتون تھیں،اس لئےآپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کو عابدہ، زاہدہ اور طاہرہ کہا جاتا ہے۔(سفینہ نوح، ص١٤،١٥ ملخصا) آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اخلاق وعادات،گفتاروکردارمیں نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بہت مشابہت رکھتی تھیں۔(ترمذی ،۵/۴۶۶، حدیث:۳۸۹۸ملخصا)نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وصالِ ظاہری کےتقریباً پانچ یا چھ ماہ بعد3 رمضانُ المبارک۱۱ہجری میں آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکاوصال ہوا۔(سفینۂ نوح، حصّہ دُوُم، ص۵۴ملخصاً)

سیِّدہ زاہرہ طیِّبہ طاہِرہ                                         جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام

(حدائق بخشش،۳۰۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! نبیِ کریم،رؤفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صاحِبزادی،خاتونِ جنّت حضرتِ سیِّدَتُنافاطمۃُ الزہرا  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  پر ہمارےدل وجان قربان! آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کو اُمَّتِ