Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

                             سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !ایک طرف خاتونِ جنترَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا پاکیزہ عمل اور دوسری طرف ہماری حالت کہ ہم تو  اپنی ہی اسلامی بہنوں کودھوکا دے رہی ہیں کسی کی مدد بھی کرتی ہیں تو اسے  طرح طرح کی باتیں سُنا تی ہیں۔یاد رکھئے. ! جب  بھی کسی  سائل یا حاجت مند کو  کچھ دینے کا موقع ملے  تو ایسی باتیں کرنے سے بچنے کی کوشش کیجئے کہ جس سے  سامنے والے کی دل آزاری یا اس کی ذلت و رسوائی ہوتی ہو بلکہاللہ  کریم کاشکر ادا کریں کہ یااللہ تو نے مجھے کسی غریب  کی حاجت روائی  کرنے کی توفیق عطا فرمائی، کیونکہ بندہ جب کسی کی حاجت پوری کرتاہےتواللہ کریم اس کوبےشمارانعامات عطا فرماتا ہے، آئیے! مسلمانوں کی حاجت روائی کرنے کےفضائل پرمشتمل (3) فرامینِ مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے ۔ چنانچہ 

حاجت روائی کےفضائل :  

(1)ارشادفرمایا:جومیرے کسی امتی کی حاجت پوری کرےاور اُس کی نیت یہ ہوکہ اِس کےذریعے اُس امتی کو خوش کرے تو اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا ا س نےاللہ   پاک کو خوش کیا اور جس نےاللہ پاک کو خوش کیاتواللہ کریم اسے جنت میں داخل فرمائےگا۔(شعب الایمان، الثالث والخمسون من شعب الایمان۔۔ الخ، ۶/۱۱۵،حدیث: ۷۶۵۳) 

(2)ارشادفرمایا:بندہ جب تک اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنےمیں لگا رہتاہےاللہ پاک  اس کی حاجت پوری فرماتارہتا ہے ۔(مجمع الزوائد، کتاب البر والصلۃ، باب فضل قضاء الحوائج  ، ۸ / ۳۵۳،حدیث: ۱۳۷۲۳)

(3)ارشادفرمایا:جواپنے کسی اسلامی بھائی کی حاجت روائی کےلئے چلتاہےاللہ پاک اس کےاپنی جگہ واپس آنے تک اس کےہر قدم پراس کے لئےستر (70)نیکیاں لکھتاہےاوراس کے ستر گناہوں کومٹا دیتا ہے ۔ پھر اگر اس کےہاتھو ں وہ حاجت پوری ہوگئی تو وہ اپنےگناہوں سےایسے نکل جاتاہے جیسے اس دن تھا