Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

میں آکر گستاخی کی:توحضورنبی کریمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےاس سےارشادفرمایا:تُوآخِرت کے عذاب سےڈر، دوزخ سے خوف رکھ ،خُدائےوحدہٗ لاشریک کی عبادت کر اورمیں  اللہ کریم کابندہ اور اس کا رسول ہوں،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےحُسنِ اَخلاق اور مؤثر کلام سے متأثرہوکروہ غیر مسلم  اسی وقت مسلمان ہوگیا،پھرسرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:تیرےپاس کتنامال ہے؟ اس نےعرض کی:یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!خداکی قسم! بنوسُلَیم میںچار ہزار آدمی ہیں، لیکن اُس قبیلےمیں مجھ سےزیادہ غریب ومسکین کوئی نہیں۔آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےصحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسےارشادفرمایا: تم میں سےکوئی ایسا ہے جو اسےایک اُونٹ (Camel)  خرید کردے؟حضرتِ سیِّدُنا سعد بن عبادہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنےاپنی اونٹنی ان کو دےدی۔ پھرارشاد فرمایا:کون ہے  جو اس کاسر ڈھانپ دے؟ توامیرالمؤمنین مولیٰ مشکل کشا،حضرتِ سیِّدُناعلی المرتضی کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نےاپنا عمامہ ان کو دےدیا۔حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:کون ہےجواس کےکھانےکااِنتِظام کرے؟ حضرتِ سیِّدُناسلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاُٹھےاورچندمکانوں پرگئےلیکن کچھ نہ ملا۔ پھر نُورِ مصطفٰے حضرتِ سیِّدَتُنافاطمۃُ الزہرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے مکان پر حاضرہوکردروازہ کھٹکھٹایا۔آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانے پوچھاکون ہے؟عرض کی!سلمان ہوں۔ فرمایا: کیسےآئےہو؟آپ نےساراماجراسُنادیا۔یہ سن کر آپ آبدیدہ ہو گئیں اور فرمایا: اےسلمان!خُداکی قسم جس نے میرے باپ کو رسول بناکر بھیجا!آج تیسرا دن ہے، گھر میں سب فاقے سے ہیں مگر دروازے پرآئے ہو،خالی کیسےواپس کروں؟یہ چادر لےجاؤ اورشمعون نامی غیرمسلم ر  بی کریم ک نہ تھا وئے کم کھاتیں اور کےپاس جاکرکہو:فاطمہ بنت محمدکی چادر رکھ لواورتھوڑےسے جَو قرض دے دو۔حضرتِ سیِّدُناسلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاس چادر کو لےکراس کےپاس گئےاور سارا  ماجرا بیان کیا۔شمعون کچھ دیراس رِدائے مبارَکہ کو دیکھتا رہا،اُس وقت اُس پر ایک کیفیت طاری ہوگئی اور