Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

گاڑی  چلارہا ہو یا بائیک پرکہیں جارہا ہو اپنے موبائل یاٹیپ ریکاڈرپرگانے لگائےہوتےہیں ۔اے کاش ! ہمیں  اپنی راتیں عبادت میں بسر کرنے کی سعادت  نصیب ہو جائے۔اے کاش! ہمارا کوئی لمحہ فضول کاموں میں بسر نہ ہو۔اے کاش! ہماری ہر گھڑی ذِکْرودُرُود کے سبب رحمت بھری  گزرے۔ اے کاش! گانے  باجے سننے اور گُنگنانے(Singing) کی  ہماری یہ عادت ِبد(Bad Habit) نکل جائےاورہم  گھریلو کاموں میں مشغول ہوں یا سفر میں ہوں  ہر وقت ہمارے لَبوں پر  ذکر و دُرُور اور نعت ِرسول جاری رہے۔

عبادت میں گزرے مِری زِندگانی                    کرم ہو کرم یا خدا یا اِلٰہی

(وسائلِ بخشش، ص۱۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! حضرتِ سیِّدَہ فاطمۃُ الزہرا  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی شان و عظمت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کوحضورنبیِ رحمت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے اور حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاسے بے پناہ محبّت تھی۔یہی وجہ ہے کہ  صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان، صحابیاتِ  طیبات اور بالخصوص سیِّدَہ فاطمۃُ الزہرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  سُنَّتِ رسول کی چلتی پھرتی تصویر تھیں، چنانچہ

ہم شکلِ مصطفٰے اور اندازِ گفتگو

                             اُمُّ المؤمنینحضرتِ سیِّدَتُناعائشہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہافرماتی ہیں کہ میں نےرَسُوْلُاللهصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی صاحبزادی حضرتِ سیِّدَہ فاطمۃُ الزہرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاسےبڑھ کرکسی کوعادات واَطوار، سیرت وکِرداراورنِشَسْت وبرخاست میں آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے مُشابَہت رکھنے والا نہیں دیکھا۔