Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

مُسلِمہ کا بے حد دردتھا،پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی دُکھیاری اُمَّت کیلئے بعض اَوقات ساری  ساری رات دعائیں مانگتی رہتیں،اپنی سہولت  وآسائش کے لئے  ربِّ کائنات کی بارگاہ میں کبھی التجاء نہ کرتیں،بلکہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  سارا  دن گھر کا  کام  کاج  کرتیں  اور  جب  رات  آتی  تو عِبادتِ الٰہی  کیلئے کھڑی  ہوجاتیں ۔چنانچہ

عِبادت ہو تو ایسی!

       حضرت سیِّدُناامامِ حَسَن مجتبیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتےہیں کہ میں نےاپنی والِدۂ ماجِدہ حضرتِ سیِّدہ فاطِمۃالزہرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کودیکھاکہ رات کو مسجِدِبَیت کی مِحراب(یعنی گھر میں نماز پڑھنےکی مخصوص جگہ)میں نمازپڑھتی رہتیں،یہاں تک کہ نمازِ فجرکا وقْت ہوجاتا،میں نےآپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کو مسلمان مردوں اورعورتوں کے لئے بَہُت زِیادہ دعائیں کرتے سنا،آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہااپنی ذات کے لئے کوئی دُعا نہ کرتیں،میں نےعرض کی:پیاری امّی جان (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا)!کیاوجہ ہےکہ آپ اپنے لئے کوئی دُعا نہیں کرتیں؟فرمایا:پہلے پڑوس ہے پھر گھر۔

(مَدَارِجُ النُّبُوَّت ، ج۲، قسم پنجم، باب اوّل در ذکر اولاد کرام،  ص۴۶۱)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! معلوم ہوا خاتونِ جنّت،سیِّدَہ فاطِمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی عادتِ مبارکہ   یہ تھی کہ  آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اُمَّت کی غمخواری کے لئےہر وقت عبادتِ الٰہی کی طرف مُتوجّہ رہتیں، راتوں کو  جاگ کر   مُناجات میں  مصروف رہتیں،یہی نہیں بلکہ اللہ پاک کی عبادت اور اس کے ذکر و اَذْکار سے اس قدر مَحَبَّت  تھی کہ اپنے گھریلو کام کاج کرنے کے ساتھ ساتھ  یادِالٰہی سے کبھی غافل نہ ہوتیں،آئیے!اب سیدہ  خاتونِ جنّترَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے  ذَوقِ تلاوت کےمُتعلق صحابَۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان