Book Name:Barkaat-e-Zakaat

وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَكُمْ خَلٰٓىٕفَ الْاَرْضِ وَ رَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجٰتٍ لِّیَبْلُوَكُمْ فِیْ مَاۤ اٰتٰىكُمْ (پ۸، الانعام:۱۶۵)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہی ہے جس نے زمین میں تمہیں نائب بنایا اور تم میں ایک کو دوسرے پر کئی درجے بلندی عطا فرمائی تاکہ وہ تمہیں اس چیز میں آزمائے جو اس نے تمہیں عطا فرمائی ہے ۔

یعنی آزمائش میں ڈالے کہ تم نعمت و جاہ و مال پا کر کیسے شکر گزار رہتے ہو اور باہم ایک دوسرے کے ساتھ کس قسم کے سلوک کرتے ہو۔  (خزائن العرفان، پ۸، الانعام، تحت الآیۃ:۱۶۵)

معلوم ہوا کہ دُنیا دارُ الامتحان (یعنی آزمائش کا گھر )ہے،لہٰذا ہمیں  چاہئے کہ ہرحکمِ  خداوندی کو اپنے لئے سَعَادَت سمجھتے ہوئے خوش دِلی سے ادا کریں اور اپنی آخرت کے لئے اَجْرو ثَوَاب کا ذَخِیْرَہ اِکٹھا کریں ۔ پھر زکوٰۃ تو ایک ایسی عبادت ہے،جس میں ہمارے لئے دُنیا وآخرت کے ڈھیروں فوائد اور فضائل رکھے گئے ہیں ۔ آیئے! زکوٰۃ  دینےکے پندرہ(15) فوائد سنیئے اور اپنے دلوں  میں اس کی اَہَمِّیَّت  کو مزید پُخْتہ کیجئے ۔  

(1)تکمیل ایمان کا ذریعہ

زکوٰۃ ادا کرنے والے کو پہلی سَعَادَت مندی یہ حاصل ہوتی ہے کہ زکوٰۃ دینا،اس کے ایمان کی تکمیل کا سبب بنتا ہے ۔آیئے!اس ضمن میں دوفرامینِ مصطفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے:

٭    تمہارے اسلام کا پورا ہونا یہ ہے کہ تم اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کرو۔([1])

٭    جو اللہ(پاک)اور اُس کے رسول( صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)پر ایمان رکھتا ہو، اُسے لازِم ہے کہ


 

 



[1] الترغیب والترھیب ،کتاب الصدقات ،باب الترغیب فی اداءِ الزکوٰۃ،الحدیث۱۲، ج۱، ص۳۰۱