Book Name:Barkaat-e-Zakaat

اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔([1])

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عملِ خَیْر کا ثواب نہیں مِلتا۔

                     (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

نگاہیں نیچی کیے خُوب کان لگاکر بَیان سُنُوں گا ٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تعظیم کےلیے جب تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گا ٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا ٭بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

قارون کی ہلاکت

قَارُون،حضرتِ سَیِّدُنامُوسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کےچچا یَصْہَرْکا بیٹا تھا ۔اللہ پاک نے اُس کو بے پناہ دولت سے نَوَازا تھا،  حتّٰی کہ اُس  کے خزانوں کی چابیاں ایسے چالیس(40) افراد اُٹھاتے تھے، جو عام مردوں سےزیادہ طاقتور تھے۔([2])  جیسا کہ پارہ20،سُوۡرَۃُ الۡقَصَصۡ،آیت نمبر76 میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے ۔

وَ اٰتَیْنٰهُ مِنَ الْكُنُوْزِ مَاۤ اِنَّ مَفَاتِحَهٗ لَتَنُوْٓاُ بِالْعُصْبَةِ اُولِی الْقُوَّةِۗ- (پ۲۰، القصص: ۷۶)

ترجمۂکنزُالعِرفان:اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دئیے جن کی کنجیاں (اُٹھانا) ایک طاقتور جماعت پر بھاری تھیں ۔


 

 



[1] معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدیالخ،۶/۱۸۵،حدیث:۵۹۴۲

[2] تفسیرِ خازن، پ۲۰، القصص، تحت الآیۃ:۷۶، ۳/۴۴۰ ملتقطاً