Book Name:Barkaat-e-Zakaat

زمین میں دَھنس گئے۔([1])  

اللہ رَبُّ العَالَمِیْننے قُرآنِ مجید ، فُرقانِ حَمِیْد میں قارُون کے اَنْجَام کو کچھ اس طرح بیان فرمایا ہےچنانچہ پارہ20،سُوۡرَۃُ الۡقَصَصۡ،آیت نمبر81 میں اِرشاد ہوتا ہے:

فَخَسَفْنَا بِهٖ وَ بِدَارِهِ الْاَرْضَ- فَمَا كَانَ لَهٗ مِنْ فِئَةٍ یَّنْصُرُوْنَهٗ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِۗ-وَ مَا كَانَ مِنَ الْمُنْتَصِرِیْنَ(۸۱) (پ ۲۰، القصص: ۸۱)

ترجمۂکنزُالعِرفان: تو ہم نے اسے اور اس کے گھر کو زمین میں  دھنسادیا تو اس کے پاس کوئی جماعت نہ تھی جو الله کے مقابلے میں  اس کی مدد کرتی اور نہ وہ خود (اپنی) مدد کرسکا۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ دُنْیَوِی مال کی مَحَبَّت میں زکوٰۃ دینے سے انکار کرنے اور اللہ پاک کے رسول سے دُشمنی مول لینے والے بدبَخْت قارُون کا اَنجام کیسا بھَیَانک(خوف ناک) ہوا ، نہ اُسے مال کام آیا نہ اس کے خزانے،بلکہ وہ اپنے خزانوں سمیت ہی عذاب کی لپیٹ میں آگیا۔ سُوْرَةُالْـقَصَص  میں بیان کردہ اس واقعے سے  جہاں مالِ دُنیا سے مَحَبَّت کا بھیانک اَنجام پتہ چلتا ہے، وہیں   زکوٰۃ کی اَہَمِّیَّت بھی  بَخُوبِی واضِح ہورہی ہے ۔

فرضیّتِ زکوٰۃ

 یاد رہے کہ اُمّتِ مُحمدیہ پر بھی زکوٰۃ کی ادائیگی فرض کی گئی ہے ۔چنانچہ پارہ1،سُوۡرَۃُ الۡبَقَرَہ،آیت نمبر43 میں اِرشادِ باری تعالیٰ ہے :

وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ (پ۱، البقرۃ:۴۳)

ترجمۂکنزالعرفان:اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ ادا کرو ۔

    صَدْرُ الْافَاضِل حضرتِ علّامہ مولانا مُفتیسَیِّد محمد نَعیمُ الدّین مُرادآبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی  خزائن


 

 



[1] تفسیرِ خازن، پ۲۰، القصص، تحت الآیۃ:۸۱، ۳/۴۴۲  ملخصاً