Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

نماز سے محبت   کرنے والا بچہ

      سلِسلۂ عالیہ،قادریہ،رضویہ کےعظیم بُزرگ حضرت سیِّدُنامعروف کَرخیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے پاس ایک شخص حاضرہوااورعرض کی:میں نےاس رات عجیب چیزدیکھی،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:کیا دیکھا؟عرض کی:میرےگھروالوں کومچھلی کھانےکی خواہش ہوئی،میں بازارگیا اورمچھلی خریدکرایک مزدور بچے کوساتھ لیا کہ وہ مچھلی اُٹھاکرگھر تک میرےساتھ چلے۔چنانچہ وہ میرےساتھ چل پڑا، راستےمیں جب اس نےظہرکی اَذان سُنی تومجھےکہا:اےمُحترم!کیاآپ نمازنہیں پڑھیں گے؟گویا اس نےاچانک مجھےغفلت سےبیدارکردیاہو،میں نےکہا:ہاں!ہاں!کیوں نہیں!ضرورپڑھیں گے اس نےمچھلی والا برتن مسجدکےدروازےپررکھا اورمسجدمیں داخل ہوگیا،میں نےاپنےدل میں کہا: اس بچےنےبرتن کونمازپر قُربان کردیاتوکیامیں مچھلی قربان نہیں کرسکتا۔وہ نمازپڑھتارہایہاں تک کہ اِقامت کہی گئی اورہم نےجماعت کےساتھ نماز پڑھی۔جب باہرنکلےتودیکھاکہ برتن اپنی  جگہ موجودتھا۔میں نے