Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!  بیان کردہ آیاتِ مُبارکہ  میں اللہ کریم کے نیک بندوں  کے شوقِ عبادت کو بیان کیا گیا ہے کہ جب لوگ  سوجاتے ہیں تویہ  نیک ہستیاں اپنے رَبّ کی عبادت میں مشغول  ہوجاتی ہیں ۔یادرہے اَولیائے کرام بھی دن میں کسبِ حلال  کیلئے تجارت(Trade) کرتے تھے اپنے  بال بچوں کی تربیت بھی کرتے تھے  حالانکہ دن بھر کی تھکاوٹ کے بعد رات کی نیند ہر ایک کو پیاری ہوتی ہےمگر یہ حضرات  سونے کے بجائے   اپنے رَبّ کو راضی کرتےاورتوبہ واِستغفارکرتے تھے اگر بتقاضائے بشریت نیند آتی تومختلف طریقوں سے نیند اڑاتے اور پھر مصروفِ عبادت ہوجاتے  چنانچہ

 نیند اڑانے کاانوکھا انداز!

حضرتِ سَیّدنا شیخ شِبلیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں :ابتدائے رِیاضت میں جب مجھے نیند آتی تو میں آنکھوں میں نمک کی سلائی لگاتا، جب نیند زیادہ تنگ کرتی تو میں گرم سلائی آنکھوں میں پھیرلیتا۔ حضرتِ ابراہیم بن حاکم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں : میرے والدِ محترم کو جب نیند آنے لگتی تو وہ دریا کے اندر تشریف لے جاتے اور اللہ کی تسبیح کرنے لگتے جسے سُن کر دریا کی مچھلیاں اکٹھی ہوجاتیں اور وہ بھی تسبیح کرنےلگتیں۔حضرتِ  سَیّدناوہب بن مُنبہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نےاپنی نیند اُڑانے کیلئے دُعا مانگی تو اللہ پاک  نے ان کی دُعا قبول فرمائی  اور انہیں چالیس برس تک نیند نہ آئی ۔ (مکاشفۃ القلوب،ص۳۸)

آئیے ! اب  رات میں  عبادت ورِیاضت  سے مُتعلق بُرزگانِ دین کے چند واقعات سنئے اور اپنے اندر شوقِ عبادت پیدا کیجئے۔چنانچہ 

عاجزی ہوتو ایسی!

حضرت سیِّدُناحبیب نجاررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ رات بھر عبادت کرتے اور دن بھر روزہ رکھتے اور افطار