Book Name:Ebadat Me Lazzat Kaise Hasil Ho ?

طرح کرنےپرمیری مددفرما۔(مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب الدعاء، امر النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم عمر بن الخطاب ان یدعوا بہ، ۷/۱۳۴، الحدیث: ۲)

 (2)دنيا کی محبت دل سےنکال دیجئے!

      شوقِ عبادت سے دُوری کاایک سبب  مال کی بےجامَحَبَّت  اورہر وقت مال و دولتکمانےکی دُھن میں مصروف رہنا ہے جس کی وجہ سے ہم حُقوقُ الْعِباد اور حُقُوْقُ اللہ سے غافل ہوتی جا رہی ہیں۔ یادرکھئے! یہ سب دُنیا سےمحبت  کی علامت ہے کہ نماز میں بھی ہم   دنیاوی اُلجھنوں کا شکار ہوکر عبادت کی حقیقی  لذّت سے محروم رہتی ہیں ۔حضرت سیِّدُنا عیسٰیرُوْحُاللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا  اِرشادہے :جس طرح مریض کو کھانے سےلذّت محسوس نہیں ہوتی اسی طرح دنیادارکو  عبادت سے لذّت محسوس نہیں ہوتی کیونکہ جو دُنیا کی محبت سے لذّت محسوس کرتا ہےوہ عبادت کی لذّت نہیں پاسکتا۔

 (احیاء العلوم ،کتاب ذم الدنیا ، باب بیان صفۃ الدنیا ، ۳/۲۶۴)

     اس کا علاج یہ ہے کہ اپنے دل سے دُنیا کی  محبت نکال دیجئے اور بقدرِ کفایت رزقِ حلال کمانے کے ساتھ ساتھ  نماز ودیگر عبادات کی عادت بنائیے۔ہمارے  بزرگانِ دین بھی  تجارت کرتے تھے اور ان میں بھی بڑے کامیاب تاجر گزرےہیں  مگر کسب وتجارت  کے دوران جب  ان کے کانوں میں  اَذان کی آواز  رَس گھولتی توسب کام کاج چھوڑ کر مسجد کی طرف چل دیتے یہاں تک کہ اگرکوئی لوہارہتھوڑااُٹھاتا یاموچی جوتے میں سُوئی ڈالتا تو اس کو وہیں چھوڑ دیتا بلکہ بعض بزرگانِ دین تو نماز کے اوقات میں  اُجرت پربچوں اوراہلِ کتابذمیوں کو دُکانوں کی حفاظت پر مامور کرکےخود مسجد  میں چلے جاتے۔ (احیاء العلوم ،کتاب آداب الکسب والمعاش، باب فی شفقۃ التاجر علی دینہ ۔۔۔الخ۲/۱۰۸ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد