Book Name:Hajj Kay Fazail

1.    ارشاد فرمایا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کو عَشَرَۂ ذُوالْحجَّہ سے زيادہ کسی دن میں اپنی عِبادت کیا جانا پسندیدہ نہیں، اِس کے ہردن کا روزہ ایک سال کے روزوں اور ہرشب کاقِیام شبِ قَدْر کے برابر ہے۔( ترمذی ج۲ص۱۹۲حدیث۷۵۸)

2.    ارشاد فرمایا:مجھے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پر گُمان ہے کہ عَرَفہ(یعنی 9 ذوالحجَّۃِ الحرام )کا روزہ ایک سال قَبْل اور ایک سال بعدکے گُناہ مِٹادیتا ہے۔(مُسلم ص۵۹۰حدیث۱۹۶)

3.    ارشاد فرمایا:عَرَفہ(یعنی 9 ذوالحجَّۃِ الحرام )کا روزہ ہزار روزوں کے برابر ہے۔(شُعَبُ الایمان ج۳ ص۳۵۷حدیث۳۷۶۴)مگر حج کرنے والے پر جو عَرَفات میں ہے اُسے عَرَفہ(یعنی 9 ذوالحجَّۃِ الحرام) کے دِن روزہ مکروہ ہے کہ

 حضرت سَیِّدُنا اِبنِ خُزَیْمہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ حضرتِ سَیِّدُنا ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے راوی ہیں کہ حُضُورپُر نُور،شافِع یومُ النُّشُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عَرَ فہ کے دِن(یعنی 9 ذوالحجَّۃِ الحرام کے روزحاجی کو )عَرفات میں روزہ ر کھنے سے مَنْع فرمایا۔(ابن خُزيمہ،۳/۲۹۲،حدیث :۲۱۰۱)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہم نے "حج کے فضائل" سنُے ۔ مثلاً ٭حج کرنے والا   اپنے گھر والوں میں سے 400کی شفاعت کرے گا ۔  ٭حج کرنےوالوں کےگناہ بخش دیے  جاتے ہیں ۔٭حج کرنےوالے کو  رب عَزَّ  وَجَلَّ اوراسکےپیارےرسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا نصیب ہوتی  ہے ۔ ٭حج کرنے والا اگر راستے میں مرجائے ،اس کے لئے  قیامت تک  حج کاثواب لکھاجاتا ہے۔         ٭حاجی کے لیے کتنی عظیم خوشخبری ہے کہ جس نے بیتُ اللہ کاحج کیا یا عُمرہ کیا تو وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذِمّۂ کرم پر ہے،لہٰذا اگر وہ مرگیا تو اللہ تعالٰی اُسے داخلِ جنَّت فرمائے گا اور اگروہ(سلامتی کیساتھ)اپنے گھر کی