Book Name:Parosi Kay Huquq

واقف،ان پر بہت زیادہ مہربان اور ان کی آخرت کی بہتری کیلئے انہیں نیکی کی دعوت دینے کے عادی تھے ۔آئیے!اس ضمن میں ایک ایمان افروز واقعہ سُنئے اور جھومئے۔چُنانچِہ

نیکی کی دعوت سے متاثر ہوکر پڑوسی مسلمان ہوگیا

 شَمعُون نامی ایک غیر مسلم حضرت سَیِّدُناحسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا پڑوسی تھا۔جب اُس کے انتِقال کا وَقت قریب آیا ،تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اُس کے پاس تشریف لے گئے،کیا دیکھتے ہیں کہ اُس کا سارا جسم آگ کے دُھویں کی وجہ سے سیاہ پڑ گیا ہے ! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اِنفِرادی کوشِش کرتے ہوئے اُسے اسلام قَبول کرنے کی دعوت پیش کی اور رَحمتِ الٰہی کی اُمّید دلائی۔اُس نے عَر ض کی کہ میں 3 چیزوں کی وجہ سے اسلام سے دُور ہوں:(۱)جب اسلام کے نزدیک ’’ دُنیا ‘‘ بَہُت بُری شے ہے تو پھر تم لوگ اس کے حُصُول کی جُستجوکیوں کرتے ہو؟ (۲)موت کو یقینی تصوُّر کرنے کے باوُجُود اُس کے لئے تیّاری کیوں نہیں کرتے؟(۳)تمہارے کہنے کے مطابِق دیدارِ الٰہی بَہُت بڑی نعمت ہے تو پھر تم دنیا میں اُس کی مرضی کے خِلاف کام کیوں کرتے ہو ؟حضرتِ سَیِّدُناحسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ  نے ارشاد فرمایا:ان سب چیزوں کا تعلُّق تو اعمال سے ہے عَقائد سے نہیں،تم یہ تو غور کرو کہ غیرِ خدا کی عبادت میں وَقت ضائِع کر کے تمہیں حاصل کیاہوا ؟ مُؤمِن خواہ جیسا بھی ہو کم از کم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی وَحدانِیَّت(یعنی ایک ہونے)کو تو تسلیم کرتا ہے۔دیکھو!تم نے 70سال تک غَیرِخدا کی عِبادَت کی اِس کے باوُجُود ہم دونوں اگر آگ میں کودیں تو یہ ہم دونوں کو برابر جلائے گی،یقیناً تمہارا غَیر ِخدا کی عبادت کرنا تمہیں نہیں بچا سکے گا،ہاں میرے مالِک و مولیٰ عَزَّ  وَجَلَّ میں ضَرور یہ طاقت ہے کہ اگر وہ چاہے تو یہ آگ  مجھے ذرَّہ برابر نقصان نہ پہنچا سکے۔یہ فرما کر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے ہاتھ میں آگ اُٹھا لی ،لیکن اُس نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو کوئی نُقصان نہ پہنچایا۔یہ دیکھ کر شَمعُون بڑا مُتَأَثِّر ہوا مگر اُداس ہوکر کہنے لگا:میں ستَّر(70) سال غَیرِ خدا کی عبادت میں مبتَلا رہا،اب آخِری وَقت میں کیا مسلمان ہُوں