Book Name:Parosi Kay Huquq

واجِب ہے،دوسری بار چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے تو دو بارہ جواب واجِب نہیں بلکہ مُستَحَب ہے۔ (فتاویٰ ہندیۃ ،۵/۳۲۶)٭جوا ب اس صورت میں واجب ہوگاجب چھینکنے والا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے اور حمد نہ کرے تو جواب نہیں ۔(بہارِشريعت حصّہ۱۶ص۱۲۰ ) ٭خطبے کے وقت کسی کو چھینک آئی تو سننے والا اس کو جواب نہ دے ۔ (فتاویٰ قاضیخان،۲ /۳۷۷)٭کئی اسلامی بہنیں موجود ہوں تو بعض حاضِرین نے جواب دے دیا تو سب کی طرف سے جواب ہوگا مگر بہتریہی ہے کہ سارے جواب دیں۔(رَدُّالْمُحتار، ۹ / ۶۸۴)٭دیوار کے پیچھے کسی کو چھینک آئی اور اس نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہا تو سننے والا اس کا جواب دے۔(رَدُّالْمُحتار، ۹ / ۶۸۴)٭نَما زمیں چھینک آئے توسُکوت کرے(یعنی خاموش رہے) اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہکہہ لیا تو بھی نَماز میں حَرَج نہیں اور اگر اس وقت حمد نہ کی تو فارِغ ہو کر کہے۔ (فتاویٰ ہندیۃ ،۱ / ۹۸ ) ٭ آپ نَماز پڑھ رہے ہیں اور کسی کو چھینک آئی اور آپ نے جواب کی نیّت سے اَلْحَمْدُ لِلّٰہکہہ لیا تو  آپ کی نماز ٹوٹ جائے گی۔(فتاویٰ ہندیۃ،۱ /۹۸)٭ کافِر کو چھینک آئی اور اس نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہکہاتو جواب میںیَھْدِ یْکَ اللہُ( یعنی  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ تجھے ہدایت کرے ) کہاجائے۔ (رَدُّالْمُحتار،۹/۶۸۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 2 کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ 16 (312صفحات)120صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آداب،رسالہ”163 مدنی پھول“اور ”101 مدنی پھولھدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور اس کا مطالَعَہ فرمائیے۔