Book Name:Parosi Kay Huquq

آگیا ،وہاں اندھیرا کیوں رہے وہ  سب کے  مسلمان ہوگئے۔(مرآۃ المناجیح،۶/۵۷۳،ملخصاً)

سہل تستری کا پڑوسی سے حسنِ سلوک

حضرت  سَیِّدُناسہل تُستری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےایک غیر مسلم پڑوسی کے بيتُ الْخلا ميں حضرت سہل تستریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے گھر کی طرف ايک سُوراخ تھا جس سے نجاست گرتی تھی،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  رات کودن بھرمیں گرنے والی گندگی ايک کونے میں جمع کر ديا کرتے تھے،جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ بيمار ہوئے توآپ نے اس کو بلا کراسے واقعہ بتايااورمَعْذرت خواہانہ اندازمیں کہا: مجھے ڈرہے کہ (میری وفات کے بعد)ميرے ورثا اس بات کو برداشت نہ کرسکيں گے اورتم سے جھگڑ پڑيں گے۔ اسےآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے اتنی بڑی ايذا پر صبر کرنے پر بڑا تعجب ہوا، اس نے عرض کی:آپ اتنے طويل عرصہ سے ميرے ساتھ ايسا مُعاملہ کرتے رہے اور میں ہوں کہ اب تک کفر پر قائم ہوں اپنا ہاتھ بڑھایئے تاکہ میں مسلمان ہوجاؤں۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ہاتھ بڑھايااوروہ (غیر مسلم اسی وقت کلمہ پڑھ کر)مسلمان ہوگيا،اس کے بعد آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کا بھی وصال ہو گيا۔

(کتاب الکبائر،ص۲۴۱، ملخصا)

چالیس گھروں پر خرچ کیا کرتے

حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن ابی بکر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے پڑوس کے گھروں میں سے دائیں بائیں اور آگے پیچھے کے چالیس چالیس گھروں کے لوگوں پر خرچ کیا کرتے تھے،عید کے موقع پر انہیں قربانی کا گوشت(Meat) اورکپڑے بھیجتے اور ہر عید پر سو100 غلام آزاد کیا کرتے تھے۔(المستطرف ،۱/۲۷۶)

خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اورپڑوسیوں کے حقوق

حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اپنے پڑوسیوں کا بہت خیال رکھا کرتے ،ان کی