Book Name:Parosi Kay Huquq

اسلامی سے بے حد متاثر ہوئی اسکے بعد میں نے اسلامی بہنو کے ساتھ سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کو اپنا معمول بنالیا ایک مرتبہ اجتماع میں سنتوں بھرے بیان کے بعد اعلان ہوا کہ ا ب اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّبیعت کروائی جائے گی وکیل عطاری جوکہ کسی دوسرے مقام پہ تھے نے لاؤڈسپیکر کے ذریعے بیعت سے پہلے توبہ کرواءی جسمیں یہ الفاظ بھی شامل تھے"ماں باپ کی نافرمانی،جھوٹ،غیبت،چغلی،حسد،تکبر،وعدہ خلافی،گالی گلوچ،فلمیں ڈرامے،گانے باجے،بے پردگی وغیرہ وغیرہ گناہوں سے بچتی رہوں گی "یہ الفاظ ادا کرتے وقت میرے دل کی دنیا زیروزبر ہوگئی گھر واہس آنے کے بعد بھی نہ جانے کتنی دیر تک میرے کانوں میں انہی الفاظ کی گونج برقرار رہی میں دل ہی دل میں خود کو سابقہ گناہوں پر ملامت کررہی تھی.جب دل میں احساسِ ندامت پیرا ہوا تو آنکھون سے برستے آنسوؤں سے اسکا اظہار ہوگیا ہاتھ بارگاہِ خداوندی میں اٹھا کر اپنے گناہوں کی معافی مانگی اور والدین سے بھی اپنی کوتاہیون پر معذرت کی. دعوت اسلامی نے مجھے ایک پاکیزہ زندگی عطا کردی. کل تک میں بے پردہ اور فیشن پرست تھی مگر دعوت اسلامی بے مجھے حیا کی چادر عطا کردی اور مجھے سنتوں کا عادی بنادیا. الحمدللہ عزوجل تادمِ تحریر میں علاقائی مشاورت کی ذمہ دار کی حیثیت سے سنتوں کی خدمت کے لئے کوشاں ہوں.

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب!                                            صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمد

 میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو! سنا آپ نے!دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ہمیں نہ صرف اپنی بلکہ