Book Name:Qaroon Ki Halakat Ka Sabab

حساب لگائے اور پوری زکوٰۃ ادا کرے۔حقیقت یہ ہے کہ ہمارے نازک وناتُواں(کمزور) جسموں میں آخرت کا دردناک عذاب سہنے کی  ہرگزطاقت نہیں ہے ۔

گُناہ گار طلبگارِ عفْو و رحمت ہے

عذاب سہنے کا کس میں ہے حوصلہ یا ربّ

 (وسائلِ بخشش،مُرمّم ص 77)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!         صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے! زکوٰۃ کی تعریف سنتے ہیں ۔

زکوٰۃ سے کیا مراد ہے ؟  Definition     of       zakat

        زکوٰۃ شریعت کی جانب سے مقرر کردہ اس مال کو کہتے ہیں، جس سے اپنا نفع ہر طرح سے ختم کرنے کے بعد رضائے اِلٰہیعَزَّ  وَجَلَّ کے لئے کسی ایسے مسلمان فقیر کی ملکیت میں دے دیا جائے (یعنی مالک بنا دیاجائے)جو نہ تو خود ہاشمی ہو اور نہ ہی کسی ہاشمی کا آزاد کردہ غلام ہو ۔(الدرالمختار،کتاب الزکوٰۃ، ج۳، ص۲۰۴،۲۰۶ ملخصاً)

زکوٰۃ کو زکوٰۃ کہنے کی وجہ

        زکوٰۃ کا لُغوی معنیٰ طہارت ،اضافہ اور برکت ہے ۔ چُونکہ زکوٰۃ بقیہ مال کے لئے طہارت اور اضافے کاسبب بنتی ہے،اسی لئے اسے زکوٰۃ کہا جاتا ہے۔(الدرالمختاروردالمحتار،کتاب الزکوٰۃ،ج۳، ص۲۰۳ملخصاً، فیضانِ زکوٰۃ )

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے مالداروں پر زکوٰۃ فرض کی تاکہ وہ  اپنی زکوٰۃ کے ذریعے مُعَاشرے کے کمزوراور نادارطبقے کی مدد کریں اور دولت چند لوگوں کی مُٹھیوں میں قید ہونے کےبجائے