Book Name:Qaroon Ki Halakat Ka Sabab

  نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےارشاد فرمایا: سارے مُسلمان ایک عمارت کی طرح ہیں، جس کا ایک حصّہ دوسرے کو طاقت پہنچاتا ہے۔ (بخاری، کتاب المظالم والغصب، باب نصر المظلوم، ۲/۱۲۷ ، حدیث:۲۴۴۶)

ایک اور روایت میں ہے كہ مسلمانوں کی آپس میں دوستی اوررحمت اور شفقت کی مثال جسم کی طرح ہے ،جب جسم کا کوئی عُضْو بیمار ہو تا ہےتو بخاراوربے خوابی میں سارا جسم اس کا شریک ہو تا ہے ۔(صحیح مسلم ،کتاب البر والصلۃوالآداب،باب تراحم المؤمنین ..الخ، الحدیث۲۵۸۶،ص۱۳۹۶)

مال پاک ہوجاتا ہے

          زکوٰۃ دینےوالے کو یہ فائدہ  بھی ملتاہے کہ اس کا مال پاک ہوجاتا ہے جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا اَنَس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سےمروی ہےکہ شَہَنْشَاہِ مدینہ،قرارِقلب وسینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشاد فرمایا: اپنےمال کی زکوٰۃ نکالو کہ وہ پاک کرنےوالی ہے،تمہیں  پاک کردےگی۔(مسندامام احمد،مسند انس بن مالک ، حدیث: ۱۲۳۹۷،  ج۴، ص  ۲۷۴) 

کتاب ”ضیائے صدقات اور فیضانِ زکوٰۃ “ کا تعارُف

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے  سُنا کہ جولوگ ہر سال اپنے مال کی   زکوٰۃ نکالتے ہیں، انہیں اس کی ڈھیروں برکتیں نصیب ہوتی ہیں اور  اس کے بر عکس جو  لوگ جو اپنے اموال کی زکوٰۃ نہیں  دیتے یا زکوٰۃ تو نکالتے ہیں مگر پوری ادائیگی نہیں کرتے تواس کا نُقصان یہ ہوتا ہے کہ  وہ نہ صرف دنیا میں تباہ و برباد ہوتے ہیں بلکہ غضبِ جبار میں گرفتارہوکر عذابِ نار کے حقدار قرار پاتے ہیں ۔لہٰذا ہر  سال اپنے اموال کی زکوٰۃ پوری دینی چاہئے کہ اس سے حکمِ الٰہی کی بجاآوری،غریبوں اور حاجت مندوں کی دستگیری ہوگی۔صدقہ اور زكوٰۃ کےبارے میں مزیدمعلومات جاننے کیلئے مکتبۃالمدینہ کی مطبوعہ 2 کتب ”ضیائے صدقات