Book Name:Qaroon Ki Halakat Ka Sabab

غریب افراد تک بھی پہنچتی رہےاوریوں مُعَاشرے میں معاشی توازُن کی فَضا قَائم رہے۔اگراللہعَزَّ  وَجَلَّ چاہتا تو سب کو دولت مندبنادیتااورکوئی شخص غریب نہ ہوتا،لیکن اُس نے اپنی مَشِیَّت سے کسی کو اَمِیر بنایا تو کسی کو غریب تاکہ اَمِیر کو اس کی دولت اور غریب کو اس کی غُربت Poverty) )کےسبب آزمائے،کیونکہ یہ دُنیا دارُالامتحان (یعنی آزمائش کا گھر )ہے۔ ہمیں  ہرحکمِ  خداوندی کو اپنے لئے سَعَادَت سمجھتے ہوئے خوش دِلی سے لبیک کہنا چاہیے  اوراپنی آخرت کےلئے اَجْرو ثَوَاب کا ذَخِیْرَہ اِکٹھا کرناچاہیے۔ اگر کوئی حکمِ شرعی  پر عمل کرنےمیں سُستی کرے اور اپنے اموال کی زکوٰۃ ادا نہ کرے تواُسے  دنیا وآخرت میں کئی نُقصانات  کا سامنا کرنا پڑے گا۔آئیے!زکوٰۃ نہ دینے کے چند نُقصانات سنتے ہیں :

زکوٰۃ نہ دینے کے نقصانات

٭زکوٰۃ  کی ادائیگی نہ کرنے  والے کو وہ فوائد نہیں  مل سکیں گے جو  اسے  زکوٰۃ کی ادائیگی کی صورت میں مل سکتے تھے۔

بخل سے چھٹکارا نہیں ملتا

    ٭ زکوٰۃ نہ دینے والےشخص کو  مال کی مَحَبَّت اورکنجوسی جیسی بُری صفت سے کبھی چھٹکارا نہیں ملتا۔ یاد رکھئے! جس مال کے لئے آج ہم  طرح طرح کی تکلیفیں اورمشقتیں برداشت کرتے ہیں اوراس کو حفاظت کےساتھ رکھتے ہیں،  اگر زکوٰۃ کی صورت میں  ہم نے اس کا حق ادانہ کیا تو یہی  مال   ہمارےلئےوبالِ جان بن جائےگااورہمیں دنیاوآخرت کےعذاب سےنہیں بچاپائے گا۔کنجوسی ایسی بُری عادت ہے کہ اس کی وجہ سے بندہ مرنا پسندکرلیتاہے مگر مال کی لالچ نہیں چھوڑتا۔آئیے!اس سے متعلق ایک عبرت ناک حکایت سنتے ہیں،  چنانچہ

بخل کا انجام