Book Name:Qaroon Ki Halakat Ka Sabab

زکوٰۃ کی ادائیگی سے ایک فائدہ یہ حاصل ہوتاہے کہ غریبوں کی ضَرورت پوری ہوجاتی اوراُن کے دل میں خُوشی داخِل ہوتی ہے اورمسلمان کا دل خُوش كرناتو بڑے ثَواب  كا كام ہے،دو جہاں کے تاجْوَر، سُلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےارشاد فرمایا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے نزدیک فرائض کی ادائیگی کے بعد سب سے اَفْضَل عمل مُسلمان کے دل میں خُوشی داخِل کرنا ہے۔( معجم کبیر ،  ۱۱/ ۵۹،حدیث: ۱۱۰۷۹)

ایک روایت میں ہے  کہ سب سے افضل عمل مؤمن کے دل میں خوشی داخل کرناہے، خواہ اس کی ستْر پوشی کرکے ہو یا اسے شکم سیر کرکے یا اس کی حاجت پوری کرنے کے ذریعے ہو۔ ( التر غیب والترہیب ،کتاب اللبا س والزینۃ، با ب الترغیب فی الصدقۃ علی الفقیر، رقم ۳ ، ج ۳، ص۸٤ )

مَضبُوط بھائی چارہ

زکوٰۃ دينے کاایک فائدہ یہ بھی ہوتاہے کہ مُسَلمانوں  کے درمیان  مضبوط بھائی چَارہ قائم رہتا ہے جس سے اسلامی مُعَاشرےکوفروغ ملتاہے۔عربی مُحاورہ ہے”اَلْاِ تِّحَادُقُوَّۃٌ عَظِیْمَۃٌ “یعنی اتحاد(Unity) عظيم قوت ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ  اگر ہم آپس میں متحد اور پیار مَحَبَّت سے رہیں توبڑے سے بڑے چیلنج(Challenge) سے نمٹ سکتے ہیں جبکہ ایک دوسرے سے پیٹھ پھیر کر اور محبتوں کے چراغ بجھا  کر چھوٹی سی آزمائش کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتے۔ اس كو يوں سمجھئے کہ موٹے موٹے رسّے جو نرم و نازک دھاگوں کے اتحاد سے  بنتے ہیں، حالانکہ ایک دھاگہ جس کی کمزوری کی کیفیت یہ ہوتی ہے کہ چھوٹا سا بچہ بھی اُسے بآسانی توڑ سكتا ہے، مگر جب کئی  کمزور دھاگے آپس میں مل کر ایک مضبوط  رسّے کی صورت اختیار کرلیتے ہیں تو بڑے بڑے بحری جہازوں(Ships)کو  پانی کے شدیدزور میں بھی روكے رکھتے ہیں ۔مسلمانوں کو بھی  آپس  میں اسی طرح شفقت ومحبت  سے مل جل کر رہنا چاہیے۔