Book Name:Qaroon Ki Halakat Ka Sabab

زکوٰۃ نہیں دیتاتھا،یہ غریبوں کی مدد کرنے کے بجائے ان کو دھکّے دیتا تھا،اس وجہ سے یہ اس آزمائش میں مبتلا ہے۔ کسی بھی مسلمان کے بارے میں اس طرح کی سوچ رکھنے کی ہماری شریعت ہمیں اجازت نہیں دیتی۔ہم نہیں جانتے کہ کیا معاملہ ہے؟اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں حُسنِ ظن کی لازوال دولت سے مالا مال فرمائے۔اٰمین

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!          صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    حدیث پاک میں ہے :خشکی وتری میں جو مال ضائع ہوا ہے وہ زکوٰۃ نہ دینے کی وجہ سے تلف ہوا ہے۔(مجمع الزوائد،کتاب الزکوٰۃ، باب فرض الزکوٰۃ،الحدیث۴۳۳۵،ج۳،ص۲۰۰)ایک مقام پرپیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا ارشادِ پاک ہے : زکوٰۃ کامال جس میں مِلا ہوگا اسے تباہ وبرباد کردےگا۔(شعب الایمان،باب فی الزکوٰۃ، الحدیث۳۵۲۲، ۳/ ۲۷۳)

                              مُفتی احمدیارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں : مال میں زکوٰۃ مخلوط(Mix) ہونے کی دو صورتیں ہیں:ایک یہ کہ صاحبِ نصاب جس پر خود زکوٰۃ فرض ہو، وہ فقیر بن کر لوگوں سے زکوٰۃ لے اور اپنے مال میں مِلا کر بڑھائے۔دوسرے یہ کہ آدمی زکوٰۃ نہ نکالے جو مال زکوٰۃ میں نکلنا چاہیئے  تھا وہ اپنے مال ہی میں رکھے۔(مال ہلاک ہونے کی ایک صورت بیان فرماتے ہیں) کہ زکوٰۃ کے مخلوط ہونے کی وجہ سے سارے مال کی برکت مِٹ جائے اور کچھ دنوں میں مال ختم ہوجائے یا کوئی ناگہانی آفت آپڑے، جس سے سارا مال برباد ہوجائے ،جیسے بیماری، مقدمہ،چوری،ڈکیتی یا حرق و غرق یعنی جلنا ڈُوبنا۔(مرآۃ المناجیح ۳/۲۳)

زکوٰۃ نہ دینے سے اجتماعی نقصان ہوتاہے

    ٭زکوٰۃ نہ دینے والوں کو اجتماعی نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے،آج ہم غور کریں تو اجتماعی طور پر کئی  مسائل کاشکار ہیں،  مہنگائی ہے کہ دن بدن بڑھتی جارہی ہے ،بے روزگاری عام ہوچکی ہے ،گرمی کی