Book Name:Qaroon Ki Halakat Ka Sabab

وَسَلَّمَ  کی مبارَک زُلفیں کبھی نصف (یعنی آدھے)کان مبارَک تک تو٭ کبھی کان مبارَک کی لَو تک اور ٭بعض اوقات بڑھ جاتیں تو مبارَک شانوں یعنی کندھوں کوجھوم جھوم کر چومنے لگتیں۔ (الشمائل المحمدیۃ،ص۳۴،۳۵،۱۸)لہٰذا ہمیں چاہئے کہ موقع بہ موقع تینوں سنتیں ادا کریں،یعنی کبھی آدھے کان تک تو کبھی پورے کان تک تو کبھی کندھوں تک زلفیں رکھیں۔٭بعض لوگ سیدھی یا اُلٹی جانب مانگ نکالتے ہیں یہ سنت کے خلاف ہے۔بلکہ سنت یہ ہے کہ اگر سر پربال ہوں تو بیچ میں مانگ نکالی جائے۔(بہارِ شریعت،۳ /۵۸۸) ٭مرد کو اختیار ہے کہ سر کے بال منڈائے یا بڑھائے اور مانگ نکالے۔(رَدُّالْمُحتار،۹/۶۷۲)حضورِ اکرم ،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے دونوں چیزیں ثابت ہیں۔اگرچہ منڈانا صرف اِحرام سے باہَر ہونے کے وَقت ثابت ہے۔ دیگر اوقات میں مونڈانا ثابت نہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۵۸۶)٭آج کل قینچی یا مشین کے ذَرِیعے بالوں کو مخصوص طرز پر کاٹ کر کہیں بڑے تو کہیں چھوٹے کر دیئے جاتے ہیں، ایسے بال رکھنا سنَّت نہیں۔٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  :جس کے بال ہوں وہ ان کا اِکرام کرے۔( ابوداوٗد،۴/۱۰۳،حدیث: ۴۱۶۳) یعنی ان کو دھوئے، تیل لگائے اور کنگھا کرے۔٭ مرد کو داڑھی یا سرکے سفید بالوں کو سُرخ یا زرد رنگ کر دینا مستحب  ہے،اس کے لئے مہندی لگائی جا سکتی ہے۔

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب”بہارِ شریعت “حِصّہ 16(304صفحات) اور 120 صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آدابھدِيَّةً طلب کیجئے اور بغور اس کا مطالَعَہ فرمائیے۔سنّتوں کی تَرْبِیَت  کا ایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سَفَر بھی ہے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ     ہمیں دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مدنی  ماحول سے وابستہ ہو کر اس ماحول میں استقامت کی دولت سے مالا مال فرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد