Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat

اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رِضاحاصل ہوتی ہے،نیک اعمال کی برکت سے جنّت کی لازوال نعمتیں نصیب ہوتی ہیں۔ نیک اعمال کی برکت سے عذابِ قبر وحَشر سے نجات ملتی ہے ، نیک اعمال گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہیں، نیک اعمال رحمتِ الٰہی کے نزول کا سبب ہیں ۔

یاد رکھئے! گُناہوں سے بچنے اور نیکیاں کرنے کے لئے، اِسْتِقامت کے ساتھ فکرِ مدینہ یعنی اپنے اَعْمال کا اِحْتِساب کرنا نہایت ضروری ہے،اس لئے ہر شخص کو چاہئے کہ وہ اپنے اَعْمال کے اَنْجام پر سنجیدگی سے اس طرح غور کرے کہ ماضی میں جو کچھ کرتا  رہااور اب بھی  اسی پر قائم ہوں  تو کیا  یہ کام میری آخرت کے لئےنُقصان دِہ تونہیں ؟یقیناً جو مُسلمان فِکرِ آخرت کی عادت بنالیتاہے،اس کے کردار و گُفتارمیں رفتہ رفتہ نِکھار پیدا ہوجاتاہے اوراسے ہمیشہ اپنی آخرت بہتربنانےکی فکر رہتی ہے ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اسلامی بھائیوں کے 72مدنی انعامات میں بھی  محاسبے کی ترغیب پر مشتمل ایک مدنی انعام موجود ہے، چُنانچہ

مدنی انعام نمبر15 ہے:”کیا آج آپ نے یکسوئی کے ساتھ کم ازکم12 منٹ فکرِ مدینہ(یعنی اپنے اعمال کا مُحاسبہ)کرتے ہوئے جن جن مدنی انعام پر عمل ہوا رسالہ میں ان کی خانہ پُری فرمائی؟“

اعمال کے بارے میں غوروفکر کیاَہَمِّیَّت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن و حدیث میں باقاعدہ اس کی تَرْغِیْب دِلائی گئی ہے،چُنانچہ پارہ 28سُوۡرَۂ ۡحَشۡر کی آیت نمبر 18میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍۚ- (پ۲۸،الحشر:۱۸)

ترجَمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور ہر جان دیکھے کہ کل کے لئے کیا آگے بھیجا ۔

     اس آیت کے تحت تفسیرِ ابن کثیر میں ہے کہ  اپنا مُحاسَبہ کرلو،اس سے پہلے کہ تمہارا مُحاسَبہ کیا