Book Name:Data Ali Hajveri ka Shauq e Ilm e Deen

اپنی خواہشات تک کو بھی قربان کردیا کرتے تھے۔آئیے!بطورِ ترغیب بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ  کے شوقِ علمِ دِین سے مُتَعَلِّق 2 حکایتیں سنتے ہیں چنانچہ

امام مُسلم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا شوقِ علمِ دِین

ایک دن کسی علمِ دِینی مجلس میں حدیثِ پاک کی مشہور کتاب ”مُسلم شریف “ کے مؤلف حضرت سَیِّدُنا اِمام مُسلِم بِن حَجاج قُشَیری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے کسی حدیث کے بارے میں اِستفسار کیا گیا تو آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے گھر آکر وہ حدیث تلاش کرنا شروع کر دی ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بارگاہ میں کھجوروں کا ایک ٹوکرا  پیش کیا گیا۔تلاشِ حدیث کے دوران آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس میں سے ایک ایک کھجور اُٹھا کر کھاتے رہے حتّٰی کہ حدیث ملنے تک تمام کھجوریں ختم ہوگئیں،  اتنی زیادہ کھجوریں کھالینے کی وجہ سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا اِنتقال ہوگیا۔

(تھذیب التھذیب ،حرف المیم،من اسمہ مسلم،مسلم بن حجاج الخ،۸/۱۵۰، رقم:۶۸۹۴)

سَیِّدُنا ضَحَّاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا شوقِ علمِ دِین

حضرت سيِّدُنا ضَحَّاک بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا لقب”نَبِيل“ہے ،اس لقب کی وجہ یہ ہوئی کہ ايک دن حضرت سَیِّدُنا امام ابنِ جُرَيج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی درس گاہ ميں(علمِ دِین دین سیکھنے کے لئے)مَوْجُود  تھے کہ اچانک وہاں سےايک ہاتھی کا گزر ہوا۔تمام طَلَبہ دَرْس چھوڑ کر ہاتھی ديکھنے چلے گئے، مگر یہ اپنی جگہ پر بیٹھے رہے،حضرت سَیِّدُنا امام ابنِ جُريج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے پوچھا:ضحّاک!تم ہاتھی ديکھنے کيوں نہيں گئے؟ عرض کی:ہاتھی آپ کی صُحبت سے بڑھ کر نہيں!یہ جواب سُن کر حضرت سَیِّدُنا امام ابنِ جُريج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمايا:اَنْتَ النَّبِيلیعنی تم تو بہت شاندار ہو۔(تہذيب التہذيب،حرف الضاد، من ا سمہ ضحاک، الضحاک بن مَخْلَد،۴/۷۹، رقم:۳۰۵۷)

سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ !میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے !ہمارے بزرگوں کا شوقِ علمِ