Book Name:Data Ali Hajveri ka Shauq e Ilm e Deen

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

صَدْرُ الشَّریعہ، بَدْرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مَولانامُفتی محمد اَمجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ علمِ دِین کے فَوائد وثمرات بَیان  کرتے ہوئےفرماتے ہیں:علم ایسی چیز نہیں جس کی فضیلت اور خُوبیوں کے بیان کرنے کی حاجت ہو، ساری دنیاجانتی ہے کہ علم بہت بہتر چیز ہے، اس کا حاصِل کرنا طُغْرائے امتیاز ہے۔یہی وہ چیزہے جس سے اِنسانی زندگی کامیاب اور خُوشگوار ہوتی ہے اور اسی سے دنیا وآخرت سُدھرتی ہے۔(یاد رہے! علم سے)وہ علم مُراد ہے جو قرآن و حدیث سے حاصل ہو ،کہ یہی وہ  علم ہے، جس سے دنیا و آخرت دونوں سنورتی ہیں اور یہی علم ذریْعۂ نجات ہے اور اسی کی قرآن و حدیث میں تعریفیں آئی ہیں اور اسی کی تعلیم کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔(بہارِ شریعت،(حصہ شانزدہم)،۳/۶۱۸ ملتقطاً)

 علم انبیائے کرام  عَلَیْہِمُ السَّلَام کی مِیْراث ہے،علم قُربتِ الٰہی کا راستہ ہے،علم ہدایت کا سرچشمہ ہے،علم گناہوں سے بچنے کا ذریعہ ہے،علم خَوفِ خدا کو بیدار کرنے کا عظیم نُسخہ ہے، علم دنیا وآخرت میں عِزّت پانے کا سبب ہے،علم مُردہ دِلوں کی حیات ہے،علم سلامتیِ ایمان کا مُحافظ ہے، علم مخلوقِ خدا کی مَحَبَّت پانے کا سبب ہے، اَلْغَرَض!علم بے شمار خُوبیوں کا جامع ہے، اس میں دِین بھی ہے دنیا بھی، اس میں آرام بھی ہےاطمینان بھی،اس میں لذّت بھی ہے راحت بھی، لہٰذا عَقْل مند وُہی ہے جو طلبِ  علمِ  دِیْن میں مشغول ہوکر نجاتِ آخِرت کا سامان کر جائے۔اے کاش! کہ ہمیں بھی علمِ دین سیکھنے کا جذبہ نصیب ہو جائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

اللہ! مجھے عالمِ دین بنا دے

اور دین کے احکام پہ بھی مجھ کو چلا دے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عُمُوماً کسی بھی اِنْسان کے اچھا یا بُرا ہونے میں گھر کے ماحول کو بُنیادی