Book Name:Data Ali Hajveri ka Shauq e Ilm e Deen

زندگی نیکی کی دعوت، مخلوقِ خدا کی خدمت اور اشاعتِ علمِ دِین کے لیے وقف فرمادی تھی،حضرت سَیِّدُنا داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ دن میں تدریس  فرماتے  اور رات میں  حق کے مُتلاشی افراد کو تلقین فرماتے، ہزاروں جاہل ان کے ذریعے سے عالم، ہزاروں غیر مسلم دولتِ اسلام سے مالا مال ہوئے، ہزاروں گمراہ سیدھے راستے پر آگئے ،ہزاروں  دیوانے دولت  ِ عقل  اور دانشوری   سے سرفراز ہوئے ، ہزاروں ناقص کامل ہوئے اور ہزاروں فاسق نیکو کار ہوئے۔ دُور دُور سے شیخ، حضرت کی خدمت میں آ کر بہر یاب ہوئے۔ ([1])

گنج بخشِ فیضِ عالم مظہرِ نورِ خُدا

ناقصاں را پیرِ کامل کاملاں را راہنما

شعر کی وضاحت:آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہخزانے لُٹانے والے ،عالَم کو فیض پہنچانے والے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کےنور کے مظہر ہیں۔آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہناقصوں کے لئے پیرِ کامل اور کاملوں کے رہنما ہیں ۔

حضرت سَیِّدُنا داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی شان وعظمت اور شوقِ علمِ دِین کا اندازہ  اس بات سےبھی لگایاجاسکتاہے کہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کےنبی حضرت سَیِّدُناخضر عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی صحبت  میں رہ کر ان سے بھی علمِ دِین حاصل کیا۔یادرہے حضرت سَیِّدُناخضر عَلَیْہِ السَّلَام  سے ملاقات کیلئے کچھ  شرائط ہیں ،چنانچہ

سَیِّدُنا خضر عَلَیْہِ السَّلَام  سے  اکتسابِ فیض

حضرت سَیِّدُنا علی خوّاصرَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا خضر عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  سے ملاقات کی تین(3) شرطیں ہیں :(1)وہ سنّت  کا عامل ہو ۔ (2)دنیا پر  لالچی نہ ہو، (3)مُسلمانوں کے


 



[1] حدیقۃ الاولیاء ،ص۱۸۲،ملتقطاً