Book Name:Data Ali Hajveri ka Shauq e Ilm e Deen

برائی سے منع کرنے والوں کو بہترین اُمت کہا گیا ہے، چنانچہ پارہ 4 سوره ٔآلِ عمران آیت نمبر 110میں  ارشادہوتا ہے:

كُنْتُمْ  خَیْرَ  اُمَّةٍ  اُخْرِجَتْ  لِلنَّاسِ   تَاْمُرُوْنَ  بِالْمَعْرُوْفِ  وَ  تَنْهَوْنَ  عَنِ  الْمُنْكَرِ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:تم بہتر ہو اُن سب اُمتوں میں جو لوگوں میں ظاہر ہوئیں  بھلائی کا حکم دیتے ہو اور بُرائی سے منع کرتے ہو۔

حضرت سَیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی  نقل فرماتے ہیں کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  نے بارگاہ ِ الٰہی عَزَّ  وَجَلَّ میں عرض کی ،''یااللہ عَزَّ  وَجَلَّ !جو اپنے بھائی کو بُلائے ،اسے نیکی کا حکم دے اور بُرائی سے مَنْع کرے تو اس کی جزاء کیا ہے ؟'' ارشاد فرمایا،''میں اس کی ہر بات پر ایک سال کی عِبادت کا ثواب لکھتا ہوں اور اسے جہنم کی سزا دینے میں مجھے حیاء آتی ہے''۔(مکاشفة القلوب، باب فی الامر والمعروف ،ص۴۸)لہٰذ اہمیں بھی چاہیے کہ ہم چوک درس دیاکریں،اگر درس دے نہ سکتے ہوں تو کم از کم سُننے والوں میں شامل ہوجایا کریں تاکہ اَمْرٌ بِالْمَعْرُوف وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر کے فضائل وبرکات سے مستفیض ہوسکیں۔آیئے! ترغیب کے لئےچوک درس کی ایک مدنی بہارسُنتے ہیں۔     

ناچ رنگ اور شراب کا عادی

ایک اسلامی بھائی کے بَیان کاخُلاصہ  ہے، مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میں نہ صِرف گُناہوں کے دَلدل میں نہایت بُری طرح پھنساہوا تھا بلکہ میرے عقائدبھی دُرُست نہ تھے۔ نمازوں سے اس قدر غافل تھا کہ عید کی نماز پڑھنا بھی نصیب نہ ہوتی۔ رَمَضانُ المُبارَک میں تمام مُسلمان روزہ رکھتے مگربَدقسمتی سے میں اِس سَعادَت سے مَحرُوم تھا۔ دِن میں ایک دُکان پر مُلازَمَت کرتا، لیکن رات بھر چَرس اورشراب کے نشے میں دُھت رہتا۔ٹی وی پرفِلمیں ڈِرامے دیکھتااور بدنگاہی کرکے اپنے نامۂ