Book Name:Data Ali Hajveri ka Shauq e Ilm e Deen

اعمال میں گُناہوں کااِضافہ کرتا۔شادیوں میں ناچ گانے کا شوقین تھا۔ ظُلمت ِعصیاں (گناہوں کی تاریکی) سے نکلنے کا سبب یہ ہوا کہ ہماری دُکان کے سامنے چند اسلامی بھائی فیضانِ سنّت سے چوک درس دیا کرتے تھے۔ کبھی کبھار میں بھی رَسمی طورپر اس میں شِرکت کرلیتا تھا۔وہ بار بار مجھے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت دیتے ،مگر میں ہر بار کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیتا۔ ایک روز اُن کی مِنَّت و سمَاجت پر میں نے اجتماع میں شِرکت کی ہامی بھر لی اور اجتماع میں حاضر ہو گیا۔ جب وہاں پہنچا تو اجتماع میں ہونے والے بیان، ذِکر، نعت اور رِقَّت انگیز دعا نے مجھے مُتاثِر کردیا، اس کے بعد میری زندگی یکسر بدل گئی۔ چرس ، شراب نوشی اور ناچ گانوں سے توبہ کرلی،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّمدنی ماحول کی برکت سے پانچوں نمازیں مسجد میں ادا کرنے والا بن گیا۔ مجھ جیسے گُناہوں میں لِتھڑے ہوئے شخص نے مدنی قافلوں میں سَفَر کی برکت سے دِین کے اَہَم مَسائل بھی سیکھ لئے اور پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی پیاری پیاری سُنّت (داڑھی شریف) بھی سجالی۔ مدنی ماحول کی برکت سے میرے بُرے عقیدے کی بھی اصلاح ہوگئی ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّچوک درس اورمدنی قافلے کی بَرَکت سے مجھ جیسا ناچ رنگ کا دِلدادہ اور چرس اور شراب کا عادی ،سُنّتوں کا پیکر بن گیا۔

تُو آ بے نمازی ہے دیتا نمازی                      خدا کے کرم سے بنا مدنی ماحول

گر آئے شرابی مٹے ہر خرابی                      چڑھائے گا ایسا نَشہ مدنی ماحول

اے بیمارِ عِصیاں تُو آ جا یہاں پر                    گناہوں کی دَیگا دوا مدنی ماحول

گنہگارو آؤ سیَہ کارو آؤ                                 گناہوں کو دَیگا چُھڑا مدنی ماحول

 (وسائلِ بخشش مُرمّم،ص:۶۴۷،۶۴۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہوسکتا ہے کسی کہ ذِہْن میں یہ سوال  پیدا ہوکہ پہلے کا زمانہ ہر