Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

عاجزی کی بڑی برکتیں ہیں ٭عاجزی کرنے والے کے لیے  فرشتے بلندی کی دعا کرتے ہیں ٭ عاجزی کرنے والے کے لیے خوشخبری ہے ٭عاجزی کرنے والے بروزِقیامت  منبروں پر بیٹھے ہوں گے ٭اللہ عَزَّ وَجَلَّ اپنے محبوب بندوں کو عاجزی کی دولت عطا فرماتا ہے ٭عاجزی کرنے والے کو ساتوں آسمان تک بلندی عطاکی جاتی ہے ٭عاجزی کرنے والے پر اللہ عَزَّ وَجَلَّ  رحم فرماتا ہے ۔

(احیاء العلوم،۳/۹۹۹)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی زِنْدَگی کامختصر  تَعارُف

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم نے حضرت سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے بہت ہی پیارے وصف"عاجزی"کے بارے میں ایمان افروزواقعہ سُنا،یکم مُحَرَّمُ الْحَرَامکوآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کا یومِ عُرس منایا گیا۔آئیے! اِسی مناسبت سے آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی سِیْرَتِ مُبارکہ کے مُتَعَلِّق کچھ مدنی پُھول سُننے کی سَعادَت حاصِل کرتے ہیں خلیفۂ دُوُم، جانَشینِ پیغمبر،حضرتِ سیِّدُنا عُمَر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکی کُنْیَت’’ ابُوحَفْص‘‘ ہے۔ (مستدرک للحاکم حدیث ۵۰۴۲، ۴/۲۳۹)اور لقَب’’فاروقِ اَعظم‘‘ہے،یہ لقَب آپ کو بارگاہِ رسالت سے عطا ہوا۔ اُمُّ المؤمنین حضرت سیدتُنا عائشہ صِدِیقَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُا سے روایت ہے فرماتی ہیں: رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَنے اَمیرُ المؤمِنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کانام(یعنی لقب)’’فارُوق‘‘رکھا۔(تھذیب الاسماء۲/۳۲۵)اوردَورِجاہِلیَّت اور دَورِاسلام دونوں میں آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکانام’’عُمَرْ‘‘ہی رہا۔(رِیاضُ الْنُضْرَۃ ، ۱/۲۷۲)اور’’عمر‘‘کےمعنی ہیں آباد رکھنے والایاآباد کرنے والا۔ حضرت سیِّدُناعمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے سبب چُونکہ اِسلام كو آباد ہونا تھا ،اس لیے   اللہ عَزَّ  وَ جَلَّ نے پہلے ہی آپ کو’’ عمر‘‘ نام عطا فرمادیا۔(مراٰۃ المناجیح ، ۸/۳۶۰)