Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

طوق اُس کے گلے پڑ گیا اور وہ جہنَّم کے دائمی(یعنی ہمیشہ کے) عذاب کا مستحق ٹھہرا۔ آئیے!تکبّر کی آفت سے بچنے کیلئےاس کی مذمّت پرتین(3) فرامینِ مصطفے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں :  

1   جس کے دل میں رائی کے دانے جتنا بھی ایمان ہوگا ،وہ جہنّم میں داخل نہ ہوگا اور جس کے دل میں رائی کے دانے جتنا تکبّر ہو گا وہ جنّت میں داخل نہ ہو گا۔'' (صحیح مسلم، کتاب الایمان،باب تحریم الکبر وبیانہ،الحدیث:۱۴۸،ص۶۱)

2   قیامت کے دن تکبّر کرنے والوں کو انسانی شکلوں میں چیونٹیوں کی مانند اُ ٹھایا جائے گا، ہرجانب سے ان پر ذِلّت طاری ہو گی،انہیں جہنّم کے ’’بُولَس‘‘ نامی قید خانے کی طرف ہانکا جائے گا اوربہت بڑی آگ انہیں اپنی لپیٹ میں لیکر ان پر غالب آ جائے گی، انہیں’’طِیْنَۃُ الْخَبَّالِ‘‘ یعنی جہنّمیوں کی پِیپ پلائی جائےگی۔''(مسند احمد ،۲/۵۹۶،حدیث:۶۶۸۹)

3   جوآدمی اپنے آپ کو بڑاسمجھتاہے اور چلنے میں اِتراتا ہے، وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس پر غضب فرمائے گا۔''(المستدرک ،کتاب الایمان، باب من یتعاظم فی نفسہ۔۔۔۔الخ، الحدیث:۲۰۸،ج۱،ص۲۳۵)

تُوْبُوْااِلَی اللہ                       اَسْتَغْفِرُاللہ

گر تکبُّر ہو دِل میں ذرّہ بھر

سُن لو جنّت حرام ہوتی ہے

(وسائل بخشش مُرمّم،ص495)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی تکبُّر کی آفت سے بچتے ہوئے عاجزی پیداکرنی چاہیے کیونکہ