Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

سے بہتر ہے۔( معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدیال۵۹۴۲خ،۶/۱۸۵،حدیث:۵۹۴۲)

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عملِ خَیْر کا ثواب نہیں مِلتا۔

                     (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

        نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔٭دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گُھورنے،  جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اچانک دو(2) شیر آ پہنچے

        مَنْقُول ہے کہ بادشاہِ رُوْم کا بھیجا ہوا ایک عجمی شخصمَدِیْنَۃُ الْمُنَوَّرَہآیا اورلوگوں سے حضرت سَیِّدُناعُمَرفاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا پتہ پُوچھا،لوگوں نے بتادیا کہ وہ دوپہر کو شہر سے کچھ دُور کھجور کے باغوں میں قَیْلُوْلَہْ (یعنی آرام)فرماتے ہوئے تمہیں ملیں گے۔یہ عجمی شخص ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پاس پہنچ گیااور یہ دیکھا کہ آپ اپنا چمڑے کا دُرَّہ اپنے سر کے نیچے رکھ کر زمین پر گہری نیند سو رہے ہیں۔عجمی شخصاِس ارادے سے تَلْوار کو نیام سے نِکال کر آگے بڑھا کہ اَمِیْرُالمؤمنینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کوقتل کر کے بھاگ جائے، مگر وہ جیسے ہی آگے بڑھا ،اچانک اس نے دیکھا کہ دو(2) شیر مُنہ پھاڑے،اس پر حملہ کرنے والے ہیں۔ یہ خوفناک منظر دیکھ کر وہ خوف