Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

حامِل بن گئے، فُحش رَسائل اورعِشْقِیَہ و فِسْقِیَہ ڈائجسٹوں کے مطالعے کے شائقین مکتبۃُ المدینہ کی شائع کردہ کُتُب ورسائل کا مُطالَعہ کر نے لگے،تفریح کی خاطرگناہوں بھرے  سفر کے عادی مدنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ہمراہ راہِ خدا میں سفر کرنے والے بن گئے اور بے نمازی نہ صرف نمازی بلکہ نَمازیں پڑھانے والے (یعنی اِمام مسجد) بن گئےاوركثیر اسلامی بھائی نمازِ فجر کیلئے مسلمانوں کو جگانے(صدائے مدینہ) لگانے والے بن گئے۔صدائے مدینہ لگاناذیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سے روزانہ کاایک مدنی کام اورسنّتِ فارُوقِ اعظم بھی ہے۔

        منقول ہےکہ امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی یہ عادتِ مُبارکہ تھی کہ جب نمازِ فجر کے لیے اپنے گھر سے تشریف لاتے تو راستے میں لوگوں کو نماز کے لیے جگاتے ہوئے آتے نیز اذانِ فجر کے فوراً بعد اگر مسجد میں کوئی سویا ہوتا تو اسے بھی جگاتے۔ (طبقات کبری ،ذکر استخلاف عمر،ج۳ ،ص ۲۶۳)

                                                اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ!دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ سینکڑوں اسلامی بھائی روزانہ مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لیے جگاتے اور نیکیاں کماتے  ہیں۔آئیے اسی ضمن میں ایک مدنی بہار سُنتے ہیں،چنانچہ

سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بارگاہ سے بُلاوا آگیا

        ضلع قصور پنجاب پاکستان کےمقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّمیں دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ تو تھا، لیکن مدنی کاموں میں سُستی کا شکار تھا۔حُسنِ اتفاق سے مُحرَّمُ الْحَرام 1431 ھ بمطابق جنوری 2010 ء کو دعوتِ اسلامی کے ڈویژن مُشاورت کے ذمہ دار اسلامی بھائی سے مُلاقات کا شرف حاصل ہوا ،جب انہیں میری مدنی کاموں میں عدم دلچسپی کا علم ہوا تو انفرادی کوشش کرتے ہوئے نہ صرف مدنی کام کرنے کا ذہن دیا بلکہ صدائے مدینہ کی پابندی کرنے کی ترغیب بھی دِلائی،نیز اس ضمن میں اُنہوں نے مجھے شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنَّت  دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کا