Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

کام کرنے کی بھی عادت بنائیے۔فرمانِ مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:''جس نے اپنا سامان خُوداُٹھا لیا وہ تَکَبُّر سے آزادہو گیا۔''(شعب الایمان، باب فی حسن الخلق، فصل فی التواضع، الحدیث: ۸۲۰۱، ج۶، ص۲۹۲)

     پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ خودبھی اپنے گھر کے کام کاج میں مشغول رہتے تھے'' (بخاری، ج۱، ص۲۴۱) اِسی سنت پرعمل کرتے ہوئے صدرُالشَّریعہ،بدرُالطَّریقہ مفتی محمدامجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ گھر کے کام کاج سے عار (شرم)محسوس نہ فرماتے، گھر میں تَرکاریاں چھیلتے، کاٹتے اور دوسرے کام بھی کردیا کرتے تھے۔ (ماہنامہ اشرفیہ،صدر الشریعہ نمبر،ص۵۴)اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں بھی گھر کے کام خُود کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

(4)ان اعمال کو اختیار کیجئے!

        ایسےاعمال اختیارکیجئے،جوتکبُّرکومِٹانے والے ہیں،غریب اور نیک مسلمانوں کی صُحبت میں بیٹھئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس سے بھی تکبّر جائے گا،عاجزی آئے گی۔

بکری کی کھال پر بیٹھنے کی برکت

        دعوتِ اسلامی کے اِشَاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘جلداوّل حصّہ2صَفْحَہ403 پرہے:''بکری اورمینڈھےکی(پکائی ہوئی یعنی مخصوص طریقے سے خشک کی ہوئی)کھال پر بیٹھنےسے مِزاج میں نرمی اورعاجزی پیدا ہوتی ہے۔''(بہارشریعت،جلد اوّل ، ص۴۰۳، بتغیر)اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّشیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنے بیٹھنے کی جگہ پر عُمُوماًبکری کی (خشک کی ہوئی)کھال بچھانے کا اِہتمام فرماتے ہیں بلکہ بیان کے دوران بھی اکثراوقات آپ کی فرشی چٹائی پربکری کی کھال بچھی ہوئی ہوتی ہے۔آپ بھی کوشش کرکے اپنے بیٹھنے کی جگہ پربکری یا مینڈھے کی(خُشک کی ہوئی )کھال بچھالیجئے اوراس کی برکتوں کا کھلی آنکھوں سے نظارہ کیجئے ۔