Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

(5)صدقہ دیجئے!

صدقات وخیرات کرنا بھی ایساعمل ہے جوعاجزی پیداکرتا اورتکبُّر کو ختم کرتا ہے۔

فرمانِ مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے :''مسلمان کا صَدَقہ عُمر میں زیادَتی کا سبب ہے اور بُری موت سے بچاتاہے اور اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے تَکَبُّر و فخر کو دُور فرما دیتا ہے ۔(مجمع الزوائد ،کتاب الزکاۃ، باب فضل الصدقۃ، رقم ۴۶۰۹،ج ۳، ص ۲۸۴ ) لہٰذا اپنے صدقات ،زکوٰۃ ،خیرات دعوتِ اسلامی کو دیکر مدنی کاموں میں مُعاوِن بنئے۔

 (6)حق بات تسلیم کر لیجئے

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! عاجزی  پیداکرنے والے اُمُورمیں سے ایک یہ بھی ہے کہ اگر کوئی ہماری کسی غلطی کی نشاندہی کرے توفوراً اپنی غلطی مان لینی چاہئے،چاہے وہ عُمر ،تجرِبے اور رُتبے میں ہم سے کم ہی کیوں نہ ہو ۔نیزجب کسی اسلامی بھائی سے اختِلافِ رائے ہو ،یا پھر آپ پر واضح ہوجائے کہ وہ حق پر ہے تو ضِدکرنے کے بجائےسرِتسلیم خَم کرلیجئےاورحق بات بیان کرنےپراس کی تعریف  کرتے ہوئے کہیے کہ’’آپ دُرُست فرمارہے ہیں،اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔‘‘ ایسے موقع پراپنی غلطی مان لینا اگرچِہ نفس پر بہت گِراں(یعنی بھاری) گزرتاہے،مگرمسلسل ایسا کرتے رہنے سے عادت بن جائے گی اور تَکَبُّرکی آفت سےبھی جان چھوٹ جائے گی۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  

غلطی کا اعتراف!

        جلیلُ الْقَدر محدِّث امام دارِ قُطنیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جب نو عمر طالبِ عِلم تھےتوایک دن حضرتِ سیِّدُنا امام انباریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی درسگاہ میں حاضِر ہوئے۔حدیث لکھوانے میں امام انباریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ایک راوی کے نام میں غلطی کی،حضرت سیِّدُنا دارِقُطنیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکمالِ ادب کےسبب امام