Book Name:Farooq e Azam ki Aajazi

تجھ کو فاروق کا واسطہ ہے                  یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائلِ بخشش،ص138)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!امیرُالمومنین حضرت سَیِّدُنافاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی عاجزی واِنکساری تو دیکھئے کہ حاکمِ وقت ہوکر بھی گویااس بات کوناپسند فرمارہے ہیں کہ لوگ  مجھے میرے منصب کی وجہ سے مجھے عزّت(Protocol)دیں،مجھے تو بس اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی طرف سے ملنے والی عزّت ہی کافی ہےاورایک ہم ہیں کہ ہر مُعاملے میں اپنی عزّت وشُہرت  اوراپنی واہ واہ چاہتے ہیں،بسااوقات یہ  خواہش بھی جوش مارتی ہے کہ اگر امیروں اورصاحبِ مَنصب حضرات میں بھی شہرت مل جائے تو داد وتحسین کے ساتھ ساتھ ڈھیروں انعامات بھی حاصِل ہوجائیں گے!اللہ عَزَّوَجَلَّ  پارہ4سورۂ آلِ عمران آیت  نمبر188 میں ارشادفرماتاہے :

لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیۡنَ یَفْرَحُوۡنَ بِمَاۤ اَتَوۡا وَّیُحِبُّوۡنَ اَنۡ یُّحْمَدُوۡا بِمَا لَمْ یَفْعَلُوۡا فَلَا تَحْسَبَنَّہُمْ بِمَفَازَۃٍ مِّنَ الْعَذَابِ ۚ وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۱۸۸

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:ہر گز نہ سمجھنا انہیں جو خوش ہوتے ہیں اپنے کیے پر اور چاہتے ہیں کہ بے کیے ان کی تعریف ہو ایسوں کو ہر گز عذاب سے دور نہ جاننا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے ۔

     مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ تفسیر صِراطُ الجنان جلد 2 صفحہ 117پر ہے: اس آیت میں خُود پسندی کرنے والوں کے لئے وعید ہے اوران کے لئے جوحُبّ ِجاہ یعنی عزّت ،تعریف ، شہرت کے حُصُول کی تمنّامیں مبُتلا ہیں۔جب کسی شخص کے دل میں یہ آرزُو پیدا ہونے لگے کہ لوگ اس کے شیدائی ہوں ، ہر زبان اس کی تعریف میں تَر ہو،سب میرے کمال کے مُعترِف ہوں ، مجھے ہر جگہ عزّت سے نوازا جائے ،