Book Name:Istiqbal-e-Ramadan

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۰۶-۷۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول،رسولِ مقبول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے اس مہینے یعنی رَمَضانُ المُبارَک سے کس قدر عقیدت و اُلفت تھی کہ جُوں ہی اِس ماہِ مُقَدَّسہ کی آمد کے آثارِ پُر انوار نظرآتے  تو رحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  خُود بھی اس برکت والے مہینے کا انتہائی شان و شوکت کے ساتھ اِسْتِقْبال فرماتے اور اپنےصحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے سامنے بھی اس مُبارَک مہینے کی شان و عظمت،فضائل و برکات اوردیگر دلکش اَوصاف کوبیان فرماکر اِس کی اَہَمِّیَّت کو واضح فرماتے اور اُنہیں بھی مختلف نیک اَعمال کرنے کا مدنی ذہن عطا فرماتے،صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  بھی چونکہ رسولِ اکرم،نُورِ مُجسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حقیقی دیوانے اور سچے عاشقانِ رَمَضان تھے،لہٰذا یہ حضرات بھی اپنے آقا و مولیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی اِتِّباع اور محبتِ رَمَضان میں مسلمانوں کو مہمانِ رحمٰن کی آمد کی  مُبارَک باد دِیا کرتے نیزاُنہیں روزوں کی ادائیگی، شب بیداری اور راہِ خُدا میں خرچ کرنے کی ترغیبیں بھی ارشادفرماتے چُنانچہ

فاروقِ اعظم اور اِسْتِقبالِ رَمَضان

امیرُالْمُؤمنین حضرت سیِّدُنا عُمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرمایا کرتے:اُس مہینے کو خُوش آمدِید ہے جو ہمیں پاک کرنے والا ہے۔پُورا رَمَضان خَیر ہی خَیر ہے خواہ دِن کا روزہ ہویا رات کا قِیام۔اِس مہینے میں خَرچ کرنا جِہاد میں خَرچ کرنے کا دَرَجہ رکھتا ہے۔(تَنْبِیہُ الْغافِلین،باب فضل شہر رمضان، ص۱۷۷،رقم۴۴۷ )

       مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مفتی اَحمد یار خان رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی تحریر کا خُلاصہ ہے کہ ماہِ رَمَضَان کی آمد پر خُوش ہونا ،ایک دوسرے کو مُبارَک باد دینا سُنّت ہے اور جس کی آمد پر خُوشی ہونی چاہئے  اس