Book Name:Istiqbal-e-Ramadan

  1. كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَكَثُرَتْ صَلَاتُهُ وَابْتَهَلَ فِي الدُّعَاءِوَاَشْفَقَ مِنْهُ جب ماہِ رَمَضان تشریف لاتا تو شاہِ بنی آدم،رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کا رنگ مُبارَک مُتَغَیَّر(یعنی تبدیل)ہوجاتا،نَماز کی کثرت فرماتے،گِڑگِڑاکر دُعا ئیں مانگتے اورخوفِ خُدا آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر طاری رہتا۔

(شعب الایمان،باب فی الصیام ،فضائل شہر رمضان ،۳ /۳۱۰، حدیث: ۳۶۲۵ )

  1. اِذَا دَخَلَ شَهْرُ رَمَضَانَ اَطْلَقَ كُلَّ اَسِيْرٍ وَاَعْطٰى كُلَّ سَائِلٍجب ماہِ رَمَضان آتا تو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر قیدی کو رِہا کردیتے اور ہر سائِل کو عطا فرماتے۔(شعب الایمان،باب فی الصیام، فضائل شہر رمضان ،۳ /۳۱۱ ،حدیث: ۳۶۲۹ )

اﷲ کیا جہنّم اب بھی نہ سَرد ہوگا

 

رو رو کے مُصْطَفٰے نے دریا بہا دیئے ہیں

میرے کریم سے گر قطرہ کِسی نے مانگا

 

دریا بہا دئیے ہیں دُر بے بہا دئیے ہیں

(حدائقِ بخشش،ص۱۰۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

12 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام”علاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت“

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رَمَضانُ المُبارَک کی بَرَ کات سے فیضیاب ہونے،اس ماہ میں خُود بھی بکثرت عبادات کرنے اور دوسرے اسلامی بھائیوں کو بھی اس کی ترغیب دِلانے بلکہ اپنے علاقے میں بھی اس کی دُھومیں مچانے کے لئے ذیلی حلقے  کے 12مدنی  کاموں میں بڑھ چڑھ کر حِصّہ لیجئے۔ذیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سے ہفتہ وارایک مدنی کام”عَلاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت“ بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرنا نہایت ہی عظیمُ الشّان کام ہے چُنانچہ

حضرت سَیِّدُنا عَلیُّ الْمرتَضٰی،شیرِ خُدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے روایت ہے کہ شاہِ آدم و بنی آدم، رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِرشادِ حقیقت بنیاد ہے:جِہادکی چار قسمیں ہیں:(1)نیکی کا حکم