Book Name:Istiqbal-e-Ramadan

کھول دیئے جاتے ہیں اور آخری رات تک اُن میں سے کوئی دروازہ بند نہیں کِیا جا تا،جو بندۂ مومِن اس مہینے کی کسی رات میں نماز پڑھتا ہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کے لئے ہر سجدے کے بدلے پند ر ہ سو(1500) نیکیاں لکھتا ہے اور اس کے لئے جنّت میں سُر خ یا قُوت کا ایک گھر بنادِیا جاتاہے جس کے ساٹھ ہزار (60،000) دروازے ہوتے ہیں اور ہر دروازے پر سو نے کی بناوٹ ہوگی جن پر سُر خ یاقُوت جَڑے ہوں گے،جب بندہ رَمَضا ن المُبارَک کے پہلے دن کا روزہ رکھتا ہے تو اس کے گزشتہ رَمَضان سے لے کر اس دن تک کئے گئے(صغیرہ)گناہوں کو بخش دِیا جاتا ہے،اس کے لئے روزانہ ستر ہزار (70،000) فر شتے نمازِ فجر سے غروبِِ آفتاب تک اِسْتِغْفار کرتے ہیں، اسے رَمَضان کے ہر دن اور ہر رات میں سجدہ کر نے پر جنّت میں ایک ایسا درخت عطا کِیا جاتاہے کہ جس کے سائے میں کوئی سوار پا نچ سو(500)سال تک چلتارہے۔(شعب الایمان،فضائل شہر رمضان،باب فی الصیام  ،۳/ ۳۱۴،حدیث: ۳۶۳۵)

بَرَکتوں والا مہینا

       حضرت سَیِّدُنا عُبادہ بن صامِت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے رَمَضا ن کی آمد کے موقع پر ایک دن  ارشاد فرمایا:تمہارے پاس برکت والا مہینا رَمَضان آگیا کہ جس میںاللہ عَزَّ وَجَلَّتمہیں غنی فرماتا اور(تم پر)رحمت نازل فرماتا ہے، گناہوں کو مٹاتا اور دُعا قبول فرماتاہے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ تمہاری نیکیو ں کی رَغْبت دیکھتاہے اور فرشتوں کے سامنے تم پر فخر فرماتا ہے،لہٰذا اس مہینے میں اللہ عَزَّ وَجَلَّکی بارگاہ میں اچھے اعمال پیش کرو کیونکہ بدبخت وہی ہے جو اس مہینے میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رحمت سے محر وم رہا۔(مجمع الزوائد، کتاب الصیام،باب فی شہور البرکۃ وفضل شہر رمضان ، ۳/۳۴۴،رقم: ۴۷۸۳)

یا خدا ماہِ رمضاں کے صدقے

 

سچّی توبہ کی توفیق دیدے

نیک بن جاؤں جی چاہتا ہے

 

یا خُدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص136)