Book Name:Istiqbal-e-Ramadan

کرلے تو وہ اِن5اِنعامات کا مُستَحق ہے۔(تفسیرِنعیمی،پ۲،البقرۃ،تحت الآیۃ:۱۸۵،ص ۲۰۴تا۲۰۹ملتقطاًوبتغیرقلیل)

ابرِ رحْمت چھا گیا ہے اور سماں ہے نُور نُور

 

فَضْلِ رَبّ سے مغفِرت کا ہو گیا سامان ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ غُفْران ہم گُناہگاروں کے لئے خُدا تعالٰی کی طرف سے عطا کِیا گیا ایک عظیمُ الشّان تحفہ ہے۔اس مُقَدَّس مہمان کی آمد تو کیا ہوتی ہے عاشقانِ رَمَضان کی تو خُوشیوں کو چار چاند لگ جاتے ہیں،انوارِ رَمَضان کی روشنیوں سے فضا نُور بار ہوجاتی ہے، عبادات کا ذوق و شوق کئی گُنا بڑھ جاتا ہے،روزے رکھنے،تراویح کی سعادت پانے،ختمِ قرآن کی محافل سجانے اور شرکت فرمانے،سحری و افطاری کرنے کروانے،زکوٰۃ و فطرات،عُشر و صدقات اور خیرات و مدنی عطیَّات ادا کرنے کروانے، تلاوتِ قرآن کرنے،رکوع و سجود میں مشغول رہنے اور مساجدکو آباد کرنے کا خاص اہتمام کِیا جاتا ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!مدینے کے تاجدار،دو عالم کے مالک و مختار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی اپنی زبانِ حقِّ ترجمان سے مختلف مواقع پر ماہِ رَمَضان کی خُصُوصِیات و نوازشات کا تَذْکِرہ کرتے ہوئے اس میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنے اور بارگاہِ الٰہی سے تقسیم ہونے والے اِنعامات حاصل کرنے کی ترغیب دلائی ہے۔ آئیے! آمدِ رَمَضانُ المُبارَک اور اس کی برکات پر مشتمل 3فرامینِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سُنتے ہیں  اور نیت کرتے ہیں کہ خُوب خُوب نیکیوں کے ذریعے اس ماہِ مُبارَک کا بھر پور اِسْتِقْبال کریں گے۔ چُنانچہ

جنّتی نعمتیں

       حضرت سَیِّدُناابو سَعِیْد خُدْرِی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:جب رَمَضا نُ المُبارَک کی پہلی رات آتی ہے تو آسمانوں کے دروازے