Book Name:Istiqbal-e-Ramadan

کمزوری پر ترس کھائیے، گھبرا کر جھٹ پٹ گناہوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سچی توبہ کیجئے اور نماز و  روزوں کی پابندی شروع کردیجئے ۔یاد رکھئے کہ بِلا اجازتِ شرعی ماہِ رَمَضان کے روزے نہ رکھنا بہت بڑی محرومی کا سبب ہے۔آئیے!اِس ضمن میں 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سُنتے ہیں چُنانچہ

حضرت سیِّدُناابُوہُریرہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ دو جہاں کے مالِک ومختار، شَہَنْشاہِ اَبرار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:جس نے رَمَضان کے ایک دن کا روزہ بِغیر رُخصت وبغیر مَرَض نہ رکھا تو زمانے بھر کا روزہ بھی اُس کی قضا نہیں ہوسکتا اگرچِہ بعد میں رکھ بھی لے۔ (بخاری،کتاب الصوم،باب اذا جامع فی رمضان،۱/۶۳۸، حدیث:۱۹۳۴)

       حضرتِ سَیِّدُنا جابِر بن عبدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مَروی ہے کہ تاجدارِ مدینہ منوّرہ، سلطانِ مکّہ مکرّمہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:جس نے ماہِ رَمَضان کو پایا اورا س کے روزے نہ رکھے تو وہ شخص بد بخت ہے،جس نے اپنے والِدین یااس میں سے کسی ایک کو پایا مگر ان کے ساتھ اچّھا سُلوک نہ کِیا تو وہ بھی بدبخت ہے،جس کے پاس میرا ذِکر ہوا اور اُس نے مجھ پر دُرُود نہ پڑھا وہ بھی بد بخت ہے۔(معجم اوسط،من اسمہ علی،۳/۶۲،حدیث:۳۸۷۱)

دو جہاں کی نعمتیں ملتی ہیں روزہ دار کو

 

جو نہیں رکھتا ہے روزہ وہ بڑا نادان ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۰۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے جو حدیثِ پاک سُنی اس میں روزہ خوروں،والدین کے نافرمانوں اور دُرُود شریف پڑھنے میں بُخْل سے کام لینے والوں کے لئے عبرت کے بے شُمار مدنی پھول موجود ہیں لہٰذا ان کاموں میں مبُتلا رہنے والوں کو چاہئے کہ آج ہی ماہِ رَمَضان کے روزے چھوڑنے،والدین کا دل دکھانے اور دُرُود شریف کے مُعامَلے میں کنجوسی کا مظاہرہ کرنے کی بُری