Book Name:Aala Hazrat ka Ishq e rasool

·       اَعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی عقیدتوں کا مرکزمَدِیْنَۃُ الرَّسُوْل تھااورآپ فَنا فِی الرَّسُول کےاس اَعْلیٰ مَرتبے پر فائز تھے کہ خُود ہی اِرْشادفرمادِیا کہاگر کوئی میرے دل کے دو ٹکڑے کردے تو ایک پر لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہاوردوسرے پر مُحَمَّدٌرَّسُولُ اللہ(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) لکھا ہوا پائے گا۔

·        آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ،حُضُورِ اکرمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نامِ اَقْدس اورآپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سےتَعلُّق و نِسْبَت رکھنے والی ہر شے کا بے حداَدَب بَجالاتے نیز ساداتِ کرام کے ساتھ  تو اس قدر اَدَب  و تعظیم والا سُلوک فرماتے کہ دیکھنے والے حیرت میں پڑ جاتے۔

·       آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے قلمی، زَبانی اورعملی ہر طریقے سے لوگوں کی شَرعی رَہْنُمائی فرمائی،خُودبھی اَسْلافِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کے نَقْشِ قدم پر چلے اورلوگوں کو بھی ان کے راستے پرچلنے کی تاکید فرماتے رہے۔

·       آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نامُوسِ رسالت کے سچے پاسبان تھے،عام مُسلمانوں کے لئے اِنتہائی رَحْم دِل جبکہ بد دِینوں اور گُستاخانِ رسول و دُشمنانِ صحابہ و اَوْلیا کے لئےشمشیرِ بے نِیام کی مانند تھے،ساری زِندگی بد دِینوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف رہے۔

·       ترجمۂ قرآن”کنزالایمان“اورنعتیہ دیوان”حدائقِ بخشش“آپ کے وہ شاندار کارنامے ہیں کہ انہیں پڑھتے یا سُنتے وَقْت سینے میں مَوْجُود  دل،عِشْقِ حبیب میں جُھومنے لگتا ہے، اَلْغرض اَعْلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکا عِشْقِ رسول ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں بھی اَعْلیٰ حضرت کے صَدْقے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی