Book Name:Barkat e Zakat

رَسِیْدہ زندگی میں مدنی بہارآنے کا تذکرہ کچھ یوں کرتے ہیں کہ: میں ایک عَیّاش نوجوان تھا۔بُرائیوں کی دَلْدَلْ میں اس قدر دَھنس چُکا تھا کہ شراب نوشی جیسی عادتِ بَد میں گرفتار ہو گیا۔ ایک دن دعوتِ اسلامی سے وابستہ اسلامی بھائی نے شَفْقَت بھرے اَنْدازمیں چوک دَرْس میں شِرکت کی دعوت پیش کی، میں ان کی دعوت قَبول کرتے ہوئے سُنَّتوں بھرے درس میں شریک ہوگیا۔ درس کے پُرتاثیر الفاظ نے میرے دل کی دُنیا ہی بدل ڈالی۔ رَفْتہ رَفْتہ اسلامی بھائیوں کی اِنْفرادی کوشش کی بَرَکت سے مدنی ماحول کے قریب سے قریب تر ہوتا چلاگیا۔ عاشِقانِ مصطفےٰ کی صُحْبت کی بَرکت سے ماہِ رمضانُ المبارک کے آخری عشرے کے تربیتی اعتکاف کی سعادت ملی۔ علمِ دِین سیکھنے کو ملا،اچھے لوگوں کی صحبت کیاملی دل کی سیاہی دھلنے لگی۔ نماز سے کوسوں دور بھاگنے والا شخص مسجد کی پہلی صف میں تکبیرِاُوْلیٰ کے ساتھ باجماعت نماز اَدا کرنے والا بن گیا۔ شراب کی مَسْتی میں مَسْت رہنے والا عشقِ مُصْطفٰےمیں تڑپنے والا بن گیا۔ مہکے مہکے مدنی ماحول کی پُر بہارفَضاؤں میں ایسا ذِہْن بنا کہ میں مُشکبارمدنی ماحول سے وابستہ ہوگیا اور مجھے شراب نوشی اور گُناہوں کی دیگر نحوستوں سے نَجات مل گئی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بَیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چندسُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبوّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵