Book Name:Hasad ki Tabahkariyan aur Ilaj

تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا: ’’میرے دوستوں میں زِیادہ قابلِ رشک میرے نزدیک وہ مُسلمان ہے جو کم سامان والا، نماز کے بڑے حصّہ والا ہو ، اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ کی عِبادت خُوب اچھی طرح کرے اور خُفیہ اس کی اِطاعت کرے اور لوگوں میں چُھپا ہوا رہے کہ اس کی طرف اُنگلیوں سے اِشارے نہ کئے جائیں،اس کا رِزق بَقَدْر ِضرورت ہو، اس پر صَبْر کرے۔‘‘پھرفرمایا: اس کی موت جلد آجائے ، اس پر رونے والیاں کم ہوںاوراس کی مِیراث تھوڑی ہو۔(سنن الترمذی،کتاب الزہد،ج٤،ص١٥٥،الحدیث:٢٣٥٤)

میٹھے میٹھے  اسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہیے کہ اگر کسی کو دُنیا وی نعمتوں کی لذّتوں  میں محظوظ (خُوش)دیکھیں، تو حَسَد کی آگ میں جَلنے کُڑھنے کے بجائے، نیکیوں میں ایک دوسرے پر سَبْقَت لے جائیں ، نیک لوگوں کودیکھ کر ان جیسی نیک عادتوں  اور اچھی خَصْلتوں کو اَپنا نے کی کوشش کریں۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں حَسَد اور دیگر باطنی اَمْراض سے بچتے ہوئے ان کابھی عَلاج کرنے کی توفیق عطافرمائے۔

نیکیوں میں دل لگے ہر دَم، بنا              عامِلِ سُنَّت اے نانائے حُسین

میں گُناھوں سے سَدا بچتا رہوں            کیجئے رَحمت اے نانائے حُسین

جُھوٹ سے بُغْض و حَسَد سے ہم بچیں        کیجئے رَحمت اے نانائے حُسین

                                                         (وسائلِ بخشش، ص۲۵۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کا خُلاصہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو !آ ج کے بیان میں ہم نے حَسد کی تباہ کاریوں اور اس کے عِلاج سے مُتَعَلِّق مدنی پُھول   سُننے کی سَعادَت حاصل کی ۔سب سے پہلے ایک حاسد کے عبرت ناک اَنْجام سے