Book Name:Hasad ki Tabahkariyan aur Ilaj

کررہا ہوں۔ اس کو خُداوندِ کریم جَلَّ جَلَالُہٗ نے یہ نعمتیں دی ہیں اور اس پر ناراض ہو کر حَسَد میں جَل رہا ہوں تو میں گویا خُداوَنْد تَعالٰی کی عَطا  پراِعْتراض کرکے اپنا دِیْن و اِیمان خراب کررہا ہوں۔ یہ سوچ کر پھر اپنے دل میں اس خیال کو جمائے کہ  اﷲ تَعالٰیعَلیم و حکیم ہے۔ جو شخص جس چیز کا اَہْل ہوتا ہے،اﷲ تَعالیٰ اس کو وہی چیز عَطا فرماتا ہے۔ میں جس پر حَسَد کر رہا ہوں۔ اﷲ  کے نزدیک چونکہ وہ ان نعمتوں کا اَہل تھا۔ اس لئے اﷲ تَعالیٰ نے اس کو یہ نعمتیں عطا فرمائی ہیں اور میں چُونکہ ان کا اَہل نہیں تھا، اس لئے اﷲ تَعالٰینے مجھے نہیں دیں۔ اس طرح حسد کا مَرَض دل سے نکل جائے گا اور حاسدکو حَسَد کی جَلَن سے نَجات مل جائے گی۔ (احیاء علوم الدین ، کتاب ذم الغضب والحقد والحسد ، بیان الدواء الذی ینقی مرض الحسد عن القلب ، ج۳، ص۳۴۲)( جنّتی زیور،ص ۱۰۹)

حسد کے دس علاج:

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ 352صفحات پر مُشْتمل کتا ب ’’ باطنی بیماریوں کی معلومات ‘‘سے حَسد کےمزید دَس عِلاج سُنئے:

(1) توبہ کرلیجئے۔‘‘حَسد بلکہ تمام گُناہوں سے توبہ کیجئے کہ یااللہعَزَّ  وَجَلَّ میں تیرے سامنے اِقْرار کرتا ہوں کہ میں اپنے فُلاں بھائی سے حَسَد کرتا تھاتُو میرے تمام گُناہوں کو مُعاف فرمادے۔ آمین

(2) دُعا کیجئے۔‘‘کہ یا اللہعَزَّ  وَجَلَّ ! میں تیری رضا کے لیے حَسدسے چُھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہوں،تُو مجھے اس باطنی بیماری سے شِفا دے اور مجھے حسد سے بچنے میں اِسْتقامت عطا فرما۔ آمین

(3) رِضائے الٰہی پر راضی رہیے۔‘‘ کہ رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ نے میرے اس بھائی کو جو بھی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ،وہ اس کی رِضا ہے ،وہ رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ اس بات پر قادِر ہے کہ جسے چاہے، جو چاہے جتنا چاہے، جس وَقْت چاہے عطا فرمادے۔