Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

جھمیلوں پر ترجیح دیں اور نَماز کا وَقْت ہوتے ہی سارے کام کاج چھوڑ کر نَماز کی تیاری میں مَصروف ہوجایا کریں اور نِہایَت ہی خُشُوْع و خُضُوْع کے ساتھ باجماعت نَماز اَدا کیاکریں کیونکہ صحیح طور پر نَماز پڑھنے سے جہاں دِیْن و دُنیا کی بے شُمار برکتیں حاصل ہوتی ہیں وہیں اس کا ایک بہترین اُخْرَوِی فائدہ یہ بھی ہے کہ کل بروزِ قِیامَت یہی نَماز ہماری نَجات و مَغْفِرت کا باعث بن جائے گی۔ جیساکہ

خُشُوْع و خُضُوْع سے نَماز پڑھنے والے کی مَغْفِرت

نَبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ    نے پانچ نَمازیں فَرض فرمائی ہیں،جو ان کے لئے بہتر طَریقہ سے وضو کرے اور انہیں ان کے وَقْت میں اَدا کرے اور ان کے رُکُوع وسُجود، خُشُوْع کے ساتھ پورے کرے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذمّۂ کرم پر ہے کہ اس کی مَغْفِرت فرمادے اور جو انہیں اَدا نہیں کرے گا تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ذِمّے اس کے لئے کچھ نہیں، چاہے تو اسے مُعاف فَرمادے اور چاہے تو اسے عَذاب دے۔ (سنن ابوداؤد ، کتا ب الصلوۃ ، با ب المحا فظۃ علی وقت الصلوات، رقم ۴۲۵، ج۱، ص ۱۷۶)

ہر نَماز پچھلے گُناہوں کا کفّارہ ہے

حَضْرتِ حارثرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  روایت کرتے ہیں کہ حَضْرتِ عُثمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  ایک دن تَشْرِیْف  فرما تھے اور ہم بھی بیٹھے تھے کہ مُؤذِّن آگیا، حَضْرتِ عُثمانرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے پانی منگوا کر وضو کیا، پھر فرمایا کہ میں نے مَدنی تاجدارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اسی طَرح وضو کرتے دیکھا ہے اور میں نے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ اِرْشاد فرماتے ہوئے بھی سُنا کہ جو شَخْص میرے اس وضو کی طرح وضو کرے پھر وہ ظُہر کی نَماز پڑھ لے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کے گُناہوں کو مُعاف فرمادیتا ہے یعنی وہ گُناہ جو فَجْر کی نَماز اور اس ظُہر کی نَماز کے دَرْمیان ہوئے ہوں،پھر جب عَصْر کی نَماز پڑھتا ہے تو ظُہر اور عَصْر کے مابَیْن ( بیچ) کے گُناہوں کومُعاف فرمادیتا ہے، پھر جب مَغْرب کی نَماز پڑھتا ہے تو عَصْر اور مَغْرب کے