Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

نے فرمایا کہ جب نمَاز کا وَقْت قَرِیْب ہوجاتا ہے تو میں نِہایَت کامِل و مُکمَّل طَریقے سے وضو کرتا ہوں۔ پھر نَماز کا وَقْت آجانے پر جب مُصَلّے پر قَدم رکھتا ہوں تو اس طَرح کھڑا ہوتا ہوں کہ میرے بَدن کا ہر جوڑ اپنی جگہ پر بَرقَرار ہوجاتا ہے پھر میں اپنے دل میں یہ تَصوُّر جَماتا ہوں کہ خانۂ  کعبہ میرے دونوں بھنوؤں کے دَرْمِیان اور مَقامِ اِبْراہیم میرے سینے کے سامنے ہے، پھر میں اپنے دِل میں یہ یَقِیْن رکھتے ہوئے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  میری ظاہِری حالت اور میرے دِل میں چُھپے ہوئے تمَام خَیالات کو جانتا ہے، اس طَرح کھڑا ہوتا ہوں کہ گویا پُلِ صِراط پرمیرے قَدم ہیں اور جَنَّت میرے داہنے اور جَہنَّم میرے بائیں (جانِب)اور مَلَکُ الْمَوْت میرے پیچھے ہیں اور گویا یہی نَماز میری زِنْدگی کی آخری نَماز ہے، اس کے بَعْد تکبیرِ تَحْریمہ نِہایَت ہی اِخْلاص کے ساتھ کہتا ہوں پھر اِنْتہائی تَدَبُّر اور غور و فِکْر کے ساتھ قِراءَ ت کرتا ہوں۔ پھر نِہایَت ہی تَواضُع  (عاجزی)کے ساتھ رُکُوع اور گِڑگِڑاتے ہوئے اِنکساری کے ساتھ سَجْدہ کرتا ہوں۔ پھر اسی طرح پُوری نَماز نِہایَت ہی خُضُوع و خُشُوع کے ساتھ خَوْف ورِجا (یعنی اللہ تعالیٰ کے خوف اور اس کی رَحْمَت کی اُمّید)کے دَرْمِیان اَدا کرتا ہوں، یہ سُن کر حَضْرتِ عاصِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے حَیْرت کے ساتھ پوچھا کہ اے حاتِم اَصَمّ!رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کیا واقعی آپ ہمیشہ اور ہر وَقْت اسی طریقے سے نَماز پڑھتے ہیں؟ تو آپ نے جَواب دیا کہ جی ہاں!30 برس سے میں ہمیشہ اور ہر وَقْت اسی طَرح ہر نماز اَدا کرتا ہوں۔ (روح البیان، ج۱، ص۳۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

نَماز کی اَہَمِّیَّت :

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ہمارے اَسْلافِ کِرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام  کس قَدر اِخْلاص ، تَواضُع اور خُشُوع و خُضُوع کے ساتھ نَماز اَدا کِیاکرتے تھے مگر اس کے باوُجُوْد ان نُفُوْسِ قُدْسِیَّہ کی حالت یہ تھی کہ خَوْف  واُمّید کی کَیْفِیَّت میں رہا کرتے تھے کہ نہ جانے ہماری عِبادَت اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں