Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

( نزھة المجالس،ج١،ص١٤٠،مفھوما)­

 میٹھے میٹھےاسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے ؟ نَماز کی بَرَکت  سے ایک ”عاشِقِ ناشاد“راہِ راست پر آگیا اور اُس کے دل میں مالِک ِ حقیقی کا عِشق مَوجَیں مارنے لگا اور اُسے سُکُونِ قَلب حاصِل ہوگیا۔ یاد رکھئے کہ نَماز کو اگر اس کے ظاہِری اور باطِنی آداب کے ساتھ اَدا کیا جاۓ تو یقیناً نَماز ہر بُرے کام سے روکتی ہے۔

مَروی ہے کہ ایک اَنْصاری جَوان ،سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے ساتھ نماز پڑھا کرتا تھا اور بہت سے کبیرہ گناہوں کا اِرْتکاب کرتا تھا،حُضُور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) سے اُس کی شکایت کی گئی۔ فرمایا: اس کی نَماز کسی روز اس کو ان باتوں سے روک دے گی ،چُنانچہ بَہُت ہی قَریب زَمانہ میں اُس نے توبہ کی اور اُس کا حال بہتر ہو گیا ۔(تفسیرخزائن العرفان،ص۷۴۳)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقعی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی مَحَبَّت چیز ہی ایسی ہے کہ جس خُوش نصیب کو یہ چاشِنی نَصیب ہوجائے وہ یقیناًپھر کسی اور سے دل لگا ہی نہیں سکتا۔

مَحَبَّت میں اپنی گمُا یاالٰہی

 

نہ پاؤں میں اپنا پتہ یاالٰہی

رہوں مَسْت و بے خُود میں تیری وِلا میں

 

پِلا جام ایسا پِلا یاالٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

بَرکاتِ نماز

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! نَماز ایک بَہُت ہی عَظِیْم عِبادَت ہے،نماز جنَّت میں لے جانے والا عمل ہے،نَماز مومن کے لئے بہترین عمل ہے ،نماز نُور ہے، خُشُوْع وخُضُوْع کے ساتھ دو رَکعتیں ادا کرنے والے کے لئے جنَّت واجِب ہو جاتی ہے،دو رَکْعت نمازدُنیاومَافِیۡھَا سے بہتر ہے،نماز اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کا پسندیدہ عمل ہے،نَماز میں ہر سجدے کے عِوَض ایک نیکی لکھی جاتی،ایک گُناہ مِٹایا جاتا اور ایک دَرَجہ