Book Name:Barkaat e Namaz Ma Tark e Namaz ki Waeidain

دَرْمِیان کے گُناہوں کو مُعاف فرمادیتا ہے، پھر عِشاء کی نَماز پڑھتا ہے تو اُس کے اور مَغْرب کے دَرْمِیان کے گُناہوں کو مُعاف فرمادیتا ہے،پھر ہوسکتا ہے کہ رات بھر وہ لیٹ کر ہی گُزار دے اور پھر جب اُٹھ کر وُضو کرے اور فَجْر کی نَماز پڑھے تو عِشاء اور فَجْر کے مابَیْن (بیچ) کے گُناہوں کی بَخْشش ہوجاتی ہے اوریہی وہ نیکیاں ہیں جو بُرائیوں کو دُور کردیتی ہیں۔(الاحادیث المختارۃ،ج١،ص٤٥٠،حدیث ٣٢٤)

نماز سے گُنا ہ دُھلتے ہیں :

تاجدارِ رِسالَت، شَہَنْشاہِ نُبُوَّتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا:اگرتمہارے کسی کے صِحْن میں نہر ہو، ہر روز وہ پانچ بار اُس میں غُسل کرے تو کیا اُس پر کچھ مَیْل رہ جائے گا؟ لوگوں نے عَرْض  کیا : جی نہیں ۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:  نَماز گُناہوں کو ایسے ہی دھو دیتی ہے جیسا کہ پانی مَیل کو دھوتا ہے۔(سنن ابن ماجہ،ج٢،ص١٦٥، حدیث١٣٩٧)

میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے نَمازپڑھنے والے کس قَدَر خُوش نصیب ہیں کہ  اُن پر رحمتِ الٰہی کی ایسی بارش ہوتی ہے جو اُن کے گُناہوں کو دھو ڈالتی ہے،نَماز کی بَرَکت  سے سابِقہ گُناہ تو مُعاف  ہو ہی جاتے ہیں آیندہ بھی انسان گُناہوں اور بےحَیائی کے کاموں سے کَنارہ کَشی اِخْتِیار کرنے لگتا ہے قرآنِ پاک میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ    پارہ 21،سُورَۃ ُالعَنۡکَبُوت کی آیت نمبر 45میں اِرشاد فرماتا ہے:

اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ- (پ٢١،العنکبوت:٤٥)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بے شک نَماز مَنْع کرتی ہے بےحَیائی اور بُری بات سے ۔

میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!ذرا غور کیجئے! کیا ہم نے کبھی سوچا کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان تو یہ ہے کہ ”بے شک نَماز بے حَیائی اور بُری باتوں سے مَنْع کرتی ہے۔“تو آخر کیا وَجہ ہے کہ ہم لوگ نَماز پڑھنے کے باوُجُود بھی حَرام و گُناہ اور ممنوعاتِ شَرعی(جو کام شرعاً منع ہیں اُن)سے نہیں بچتے، نَماز پڑھنے کے باوُجُود ماں باپ کی نافرمانی ہو رہی ہے، نَماز پڑھنے کے باوُجُود بے پَردَگی اورعُریانی کا مُظاہَرہ ہو رہا ہے، نَماز پڑھنے کے باوُجُود فلمیں اور ڈِرامے دیکھے جا رہے ہیں، نَماز پڑھنے کے باوُجُود مَوسِیْقی اور فِلمی گانے گھروں میں ٹیپ